- مسلمان اپنے مساجد و مدارس کے کاغذات کی درستگی کے لئے دفتر آل انڈیا سنی جمیعۃ العلماء سے رابطہ قائم کریں۔الحاج سعید نوری
رپورٹ۔ظفرالدین رضوی ممبئی
ممبئی۔5 اکتوبر 2022 آل انڈیا سنی جمیعۃ العلماءکی ایک اہم مشاورتی میٹنگ حضور معین المشائخ حضرت مولانا سید معین الدین اشرف اشرفی الجیلانی کچھوچھہ مقدسہ کی صدارت اور محافظ ناموس رسالت اسیر مفتئ اعظم الحاج محمد سعید نوری بانی و سربراہ رضا اکیڈمی و نائب صدر آل انڈیا سنی جمیعۃ العلماء کی قیادت میں صدر دفتر میں منعقد ہوئی۔جس میں عروس البلاد ممبئی عظمیٰ کے معزز علماء و ائمہ مساجد نے شرکت کی۔صدر محترم نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمانوں میں تعلیمی و تربیتی بیداری، اتحاد و اتفاق اور خدمت خلق نیز اسلام کی تعلیمات کو برادران وطن تک پہچانے کی ضرورت پر زور دیا۔سید معین میاں نے ائمہ مساجد کے تعلق سے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے یہ خوشخبری دی کہ اس سال بارہ ربیع الاول شریف کے موقع پر سو ضرورت مند ائمۂ مساجد کو سال بھر راشن کٹ آل انڈیا سنی جمیعۃ العلماء کی طرف سے مخیرین کے تعاون سے پیش کیا جائے گا جس پر حاضرین نے خوشی کا اظہار کیا۔میٹنگ میں حضور معین المشائخ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ جو مدارس و مساجد اور قبرستان اور درگاہ کے کاغذات درست نہیں ہیں ان کیلئے سنی جمعیت العلماء کے دفتر میں ایک مستقل ایڈوکیٹ کا انتظام کیا گیا ہے جو ضرورت مند مساجد و مدارس کے کاغذات کی درستگی فری میں کیا جائے گا۔اس موقع پر سنی جمعیت العلماء کے نائب صدر محافظ ناموس رسالت اسیر مفتئ اعظم الحاج محمد سعید نوری نے کہا ہم بہت خوش ہیں کہ آج ہمیں حضرت سید معین میاں کی شکل میں ایک عظیم قائد میسر ہوا ہے جس پر ہم اہلسنت والجماعت پورا اعتماد کرتے ہیں ہم ان کے شکر گزار ہیں کہ ان کی محنتوں اور کوششوں سے سنی جمیعۃ العلماء دن بدن ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔نوری صاحب نے مزید کہا کہ ہماری جماعت کیطرف سے ہر سال سال بھر ضرورت مند ائمۂ مساجد کو راشن کٹ دیا جائے گا ہمیں یہ یقین ہے کہ ایسے کاموں سے ہماری جماعت کو تقویت ملے گی نوری صاحب نے مزید کہا کہ ہم اہل خیر حضرات سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ائمۂ مساجد و ضرورت مند علمائے اہلسنت کی خدمت انجام دینے میں دل کھول کر اپنا تعاون اور اپنی محبت پیش کرنے میں پہل کریں نوری صاحب نے شرکاء جلوس عید میلاد النبی ﷺ سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ غیر شرعی حرکتوں سے پرہیز کریں اور نبئ کریم ﷺ کے اسوۂ حسنہ کو عام کریں۔میٹنگ میں سب سے اہم پہلو یہ رہا جو مساجد و مدارس کے کاغذات کی درستگی کا ہے جو سنی جمعیت کیطرف سے کرنے کا بندوبست کیا گیا اس کیلئے سنی جمیعۃ العلماء کے دفتر میں شام چار بجے سے 7 بجے تک ایک ایڈوکیٹ کا انتظام کیا گیا ہے۔مساجد و مدارس کے ذمے داران رابطہ قائم کرسکتے ہیں واضح رہے کہ یہ کام فری آف چارج کیا جائے گا اس کا پورا خرچ سنی جمیعۃ العلماء برداشت کرے گی۔اس میٹنگ میں ملک و ملت کے اہم مسائل سے متعلق اہم اور انتہائی اہمیت کی حامل قرار داد و تجاویز بھی منظور کی گئیں۔بزرگ عالم دین مولانا عبدالجبار ماہر القادری امام ہندوستانی مسجد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے آپ پر ناز کرتے ہیں کہ ہمیں آل رسول کی شکل میں جو قائد ملا وہ تفکر و تدبرکا مالک ہے وہ نباض قوم و ملت ہے وہ حضرت سید معین میاں قبلہ کی ذات ہے جب سے آپ نے جمعیت کی صدارت سنبھالی ہے تب سے علمائے اہلسنت میں ایک نئی بیداری پیدا ہوئی ہے ماہر القادری نے کہا ہماری یہ جماعت ہمارے اسلاف کی زندہ نشانی ہے اسے زندہ رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔قادری صاحب کی بات پر شرکاء نے لبیک کہا اور اپنا تعاون پیش کرنے پر اپنی تائید و حمایت کا اعلان کیا۔مولانا خلیل الرحمٰن نوری آفس انچارج نے اپنی باتوں کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے قائد سید معین میاں صاحب نے جو اعلان کیا ہے وہ لائق مبارکباد ہے ہم علمائے اہلسنت ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔مولانا محمد عمر نظامی نے اپنے جذبات و احساسات کا بھرپور اظہار کیا سنی جمیعۃ العلماء کو مضبوط کرنے کے لئے بہترین لائحۂ عمل پیش کیا اور مسلمانوں سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی جماعت کو خوب مضبوط کریں شرکائے نشست مولانا محمود عالم رشیدی مولانا فرید الزماں مولانا امان اللہ رضا مولانا ابراہیم آسی مولانا ظفرالدین رضوی مولانا محمد عارف مولانا قمر رضا اشرفی مولانا محمد اقبال گورکھپوری مولانا منت اللہ ورلی قاری نظام اشرفی مولانا ارشاد احمد مصباحی مولانا توصیف رضا برکاتی ابراہیم طائی وغیرہ
جاری کردہ۔مولانا خلیل الرحمٰن نوری آفس انچارج