دہلی

آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ کے صدر دفتر میں آن لائن عرس حافظ ملت منایا گیا

دہلی: ہماری آواز(پریس ریلیز) 19جنوری// آل انڈیاعلماومشائخ بورڈ کے قومی ترجمان مولانا مقبول احمد سالک مصباحی نے ایک سوال کے جواب میں حافظ ملت کے خاندانی پس منظر پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حافظ ملت کسی امیر کبیر اور علمی شہرت کے حامل گھرانے سے تعلقے نہیں رکھتے تھے، بلکہ ایک عام کسان گھرانے سے تعلق رکھتے تھے، اس گھر کا کل سرمایہ اس کی دینداری اور تصلب فی السنیۃ تھا، اپ کا تعلق بھوجپور کی سرزمین سے تھا، اپ کے والدگرامی حضرت عبدالرحیم ایک شاندارحافظوقاری تھے، جن کا مطالعہ اور علمی ذوق اتنابلندتھاکہ تھا آیت کاترجمہ پڑھنے پر آیت کی تلاوت کردیا کرتے تھے، دادا جان نے تفاؤلااپ کانام شیخ عبدالعزیز محدث دہلوی کے نام پر عبدالعزیز رکھا اور بلاشبہ نام کی برکت حافظ ملت کی شکل میں ظاہر ہوئی۔
پروگرام کے میزبان محمد عظیم اشرف سنبھلی کے سوال پردوسرے مہمان مولانارضی مصباحی نے کہا کہ حافظملت کا سب سے عظیم کارنامہ الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور کی تعمیر ورقی ہے، مگر یہ بھی سچائی ہے کہ مدرسہ اشرفیہ سے لے کر دارالعلوم اشرفیہ تک کے مرحلے میں ایک ایک اینٹ پر اعلی حضرت اشرفی میاں کی قربانیاں اور دعائیں شامل حال ہیں، اشرفیہ کو اشرفیہ بنانے میں سلسلہ اشرفیہ اوراس کے مریدین کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، مولانا عظیم اشرف اشرفی پروگرام کے میزبان نے اپنے تبصرے میں دعوت فکردیتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ اشرفیہ کی تعمیروترقی میں ہرحانقاہ اور حلقے شامل ہیں مگر ابتدائی چالیس سالوں میں سلسلہ اشرفیہ ہی نمایا ں مقام رکھتاہے، کیونکہ حافظ ملت اعلی حضرت اشرفی میاں کے ہی مرید وخلیفہ تھے، اس لیے اشرفی میاں نے اپنی ساری توانائی اپنے مرید وخلیفہ کے ادارے کے لیے جھونک دیا۔
اخر میں مولانا مقبول احمد سالک مصباحی نے الجامعۃ الاشرفیہ کے تعلیمی شہرت اور معیار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دینی تعلیم کے معاملے میں اشرفیہ پورے ملک میں سرفہرست ہے، اس کے فارغین پورے عالم اسلام میں پھیلے ہوئے ہیں، اور قوم وملت کی قیادت ورہ نمائی کافریضہ انجام دے رہے ہیں، ایک محدود اندازے کے مطابق اس کے فضلا کی تعداد بیس ہزار سے زائد ہے، مولانا مصباحی نے کہا کہ اشرفیہ کسی ایک مشرب یا مکتب فکر کی جاگیر نہیں اسے پوری نے اپنے خون پسینے سے سجایااورسنورا ہے، خصوصا خصوصا مکتب کے قیام سے لے کر دارالعلوم اشرفیہ تک کے مرحلے میں سلسلہ اشرفیہ کی قربانیاں بے مثال اور ناقابل انکار ہیں، جب یونیورسٹی کا مرحلہ ایاتو پھر پورا ملک شامل ہوگیا۔ ال انڈیاعلماومشائخ بورڈ کی جانب سے اہم شخصیات کے اعاتسوایام وفات کے موقعے پر لائیو پروگرام کا انعقاد کرتا رہتا ہے، اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی حافظ ملت کاعرس پاک بھی تھا، بورڈ کا مقصد تمام اکابرین کی خدمات سے نئی نسل کو روشناس کرانا ہے، ناظرین پورا پروگرام ال انڈیاعلماومشائخ بورڈ کے گیس بک پیج پر سن اور دیکھ سکتے ہیں، بورڈ کی جانب سے الجامعۃ الاشرفیہ کے لیے نیک خواہشات پیش خدمت ہیں، بورڈ کے صدر اشرف ملت حضرت سید محمد اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی دام ظلہ اشرفیہ کی تعمیروترقی کے لیے تن من دھن سے عہد بند ہیں
منجانب : مرکزی افس ال انڈیاعلماومشائخ بورڈ جو ہری فارم، گلی نمبر 1، جامعہ نگر، اوکھلا، نئی دہلی -25

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے