بلرام پور

اسلام انسان دوستی کی دعوت دیتا ہے: مولانا ابواشرف ذیشان

اترولہ/بلرام پور: 27 ستمبر، ہماری آواز

دور حاضر کی ایک بہت بڑی برائی لسانی ،نسلی اورمذہبی تعصب ہے ۔اسی کے زیر اثر قتل و غارت اور دہشت گردی جیسی برائیاں آج کے معاشرے میں ہیں جن سے ہر اہل دل دکھی ہے ۔صوفیائے صادق نے ہر قسم کے تعصبات کو ختم کر کے انسان دوستی کاسبق دیا ہے ،صوفیائے کرام عقیدے ،زبان یا زمین کی بنیاد پر کسی سے تعصب نہیں رکھتے ،وہ تعصب اور تنگ نظری کو قبول نہیں کرتے ،ان کا رویہ اسلام کی روح کے مطابق ہے کہ اسلام مذہبی معاملات میں رواداری ،کشادہ نظری اورکشادہ دلی کاداعی ہے ، اسلام انسان دوستی کی دعوت دیتا ہے ،اسلام کی نظرمیں سارے انسان بھائی بھائی ہیں کہ سب آدم کی اولاد ہیں ،سب اس خدا کے بندے ہیں جو رحمن و رحیم ہے ۔خدائے تعالی کی صفت رحمانیت میں مسلمان ،کافر،مشرک سب شریک ہیں یوں خدائے تعالی کی صفت رحمانیت تمام اہل ایمان کو انسان دوستی کا سبق دیتی ہے ،اسلام نے قومی تفاخر،لسانی تعصب اور نسلی تفریق کو مٹا کر حق پرستوں اور باطل پرستوں یعنی اہل حق اوراہل باطل یعنی اہل خیر اور اہل ظلم کی تفریق قائم رکھی ہے اور یہی تواصل انسانیت ہے ،یہی اسلام کا مفہوم ہے ، مقصود ہے ،اس لئے اسلام ان سب انسانوں کے دلوں کو مطلوب ہے جو صاحب قلب سلیم ہیں کہ اسلام درحقیقت بنی نوع انسان کے دل کی آواز ہے ،اس کے ضمیر کی پکار ہے ، اسلام بظاہر توایک دین ہے ،لیکن معنوی طورپر تمام ترحکمت و صداقت اور اخلاق حسنہ ہے ،مخلوق خدا سے شفقت سے پیش آنا ،کسی اونچ نیچ کے بغیر تمام انسانوں سے برابری کاسلوک کرنا درحقیقت روح اسلام ہے ۔ تصوف اور صوفیاء کے تعارف اور کردار کے روشنی میں رواداری اور اخلاقیات کے قیام کے لئے ادا کئے جانے والے تعلیمات و آثار بہت ہیں۔۔۔
واضح ہو کہ ایم ایس او اترپردیش کے نگراں حضرت علامہ مولانا ابو اشرف ذیشان صاحب لکھنؤ نے شہر اترولہ ضلع بلرامپور میں ایک اہم نشست میں مذکورہ خیالات کا اظہار کیا ۔ نیز مُسلم اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن آف انڈیا کی ضلعی شاخ بلرامپور کے صدر حضرت مولانا محمد قمرانجم قادری فیضی نے کہا کہ اخلاق اور رواداری وہ چیزیں ہیں جن کی ضرورت ہر معاشرے کے لئے ہمیشہ بطور خاص اہم رہی ہیں۔ لیکن دور حاضر کی ایک برائی یہ ہے کہ اس دور کے انسان میں تحمل و برداشت نہیں ،ہم دوسروں کی کوتاہی پرگرفت کرنے کے لئے ہروقت تیار رہتے ہیں ،لیکن اپنی بڑی سے بڑی کوتاہی کو بھی نظر میں نہیں لاتے ۔دوسروں کوبرابھلاکہنا ہم اپناحق سمجھتے ہیں لیکن اگرکوئی دوسراشخص ہمیں ایسی بات کہہ دے جوہمیں ناپسند ہو خواہ وہ کتنی ہی سچی اورحقیقت پر مبنی کیوں نہ ہو ،ہم سیخ پا ہوجاتے ہیں اور مرنے مارنے پرتیار ہوجاتے ہیں ،تصوف ہمیں تحمل و برداشت کی تعلیم دیتا ہے جس کی بدولت ہم دوسروں کی دی ہوئی اذیت کو برداشت کرسکتے ہیں اوریوں ایک اچھی اور مضبوط شخصیت کے مالک بن سکتے ہیں۔ واضح ہو کہ اِس موقع پر جناب محمد سلیم متوطن اترولہ ضلع بلرامپور کو ایم ایس اوضلع بلرامپور کا جنرل سکریٹری نامزد کیا گیا ہے۔اور ان سے امید قوی ہے کہ ایم ایس او، کے تمام ترقیاتی منصوبوں پرکام کر کے اپنے اس زمہ داری کو بخوبی انجام دیں گے۔مزید زیادہ سے زیادہ متحرک فعال افراد کو تنظیم سے جوڑ کر ترقی کی نئی راہ ہموار کریں گے۔اس موقع پر موجود مسلم اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن آف انڈیا ضلع بلرام پور کے صدر حضرت مولانا محمد قمرانجم قادری فیضی، مولانا محمد رضا صدیقی اترولہ، مولانا محمد اسلم قصری، مولانا نسیم مشاہدی وغیرہ، نے مبارکبادی پیش کی اور نیک خواہشات کے ساتھ دعاؤں سے نوازا۔

۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے