- جزائر پر یونان کا قبضہ ہمیں پابند نہیں کرتا۔ترکیہ صدر رجب طیب اردگان کا ریلی سے خطاب
انقرہ(انٹرنیشنل ڈسک)گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق ترکیہ نے یونان کی جانب سے بحیرہ ایجین کی حدود میں اشتعال انگیز اقدامات پر کہا ہے کہ اس طرح کی حرکتیں امن کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے بحیرہ اسود کے علاقے میں ایک ریلی سے خطاب میں یونان کو انتباہ کیا کہ یونان تاریخ پر نظر ڈالو، اگر مزید آگے بڑھنے کی کوشش کی تو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی ۔ترکیہ کے صدر نے اس سے پہلے بھی یونان کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے بحیرہ ایجین کی فضاوں میں ترکیہ کے طیاروں کے لیے مسائل پیدا کرنا جاری رکھا تواس کی بھاری قیمت’ دینی پڑے گی۔واضح رہے کہ نیٹو کے رکن دو پڑوسی ممالک کے درمیان دیرینہ سمندری اور فضائی حدود کے تنازعات ہیں جو ترکی کے ساحل کے قریب یونانی جزیروں کے ارد گرد تقریبا روزانہ فضائیہ کے گشت اور مداخلتی مشن کا باعث بنتے ہیں۔ترکیہ کا کہنا ہے کہ یونان بحیرہ ایجین کے جزیروں پر اپنی فوجی قوت بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے جو کہ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے بعد طے پانے والے امن معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔ترکیہ کے صدر اردگان نے 1922 میں ایجیئن ساحل میں ترک افواج کے شہر میں داخل ہونے کے بعد یونانی قبضے کے خاتمے کا تاریخی حوالہ بھی دیا ہے۔
رجب اردگان نے کہا ہے کہ جزائر پر یونان کا قبضہ ہمیں پابند نہیں کرتا۔ انہوں نے خطاب میں کہا ہے کہ جب وقت آئے گا، ہم وہ کریں گے جو ضروری ہے۔
انہوں نے اپنے اکثر دہرائے جانے والے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ جیسا ہم کہتے ہیں، ہم ایک رات اچانک آ سکتے ہیں۔