مہاراشٹرا

حضرت اورنگ زیب عالمگیر نے وسیع ترین ہندستان پر نصف صدی تک انصاف کے ساتھ حکومت کی: مفتی نورالحسن مصباحی

  • جیلانی مشن کے مرکزی اجتماع میں عظیم اسلامی حکمران پر اعتراضات کے دیئے گئے جوابات

مالیگاؤں: 4 ستمبر، ہماری آواز
حضرت اورنگ زیب عالم گیر علیہ الرحمہ جیسے عادل و منصف حکمراں کی نظیر تاریخ ہند میں نہیں ملتی۔ آپ ہندستان کے کامیاب ترین حکمران بھی تھے، قرآن پاک کے حافظ بھی تھے اور عالم دین بھی۔ امام اہل سنت امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمہ نے آپ کو اپنی صدی کا مجدد کیا ہے۔ تاریخ اسلام میں تین شخصیات "محی الدین” کے لقب سے زبردست گزری ہیں۔ ایک حضرت غوث اعظم محی الدین عبدالقادر جیلانی، دوسرے شیخ اکبر محی الدین ابن العربی اور تیسرے سلطان الہند محی الدین اورنگ زیب عالمگیر علیہم الرّحمہ۔ دورِ عالمگیری میں ہندستان سونے کی چڑیا بنا۔ رعایا خوش حال اور معاشی استحکام میں وسیع ترین ہندستان دنیا میں نمایا تھا۔ آپ نے تقریبا نصف صدی انصاف کی بنیاد پر حکومت فرمائی۔

ان خیالات کا اظہار 3- ستمبر بروز سنیچر بعد نماز عشاء مدینہ مسجد (مالیگاؤں) میں جیلانی مشن مالیگاؤں کے ماہانہ مرکزی اجتماع خطاب کرتے ہوئے علامہ مفتی نورالحسن مصباحی رضوی نقشبندی نے کیا۔ آپ مجدد اسلام حضرت اورنگ زیب عالم گیر رحمۃ اللہ علیہ کی حیات و خدمات پر اجمالی روشنی ڈالتے ہوئے آپ کی ذات پر کئے جانے والے اعتراضات اور غلط پروپیگنڈے کا مدلل جواب دیا۔ مرہٹوں کی بغاوت ، راجپوتوں کی حمایت، شیواجی اور شیواجی کے قریبی رشتہ داروں کو اعلی عہدوں کی تفویض، انصاف کی بنیاد پر اور اسلامی احکام کی پابندی کی بنا پر داراہ شکوہ کا قتل، مندر و مسجد کی تعمیر و مسماری، مذہبی امور کی انجام دہی پر ٹیکس معافی، کسانوں کی امداد و اعانت، ستی کی رسم کے خلاف سخت ترین قانون سازی، شراب بندی، قحبہ خانوں کے خلاف مہم، شاہی درباروں میں رقص سرور کی محفلوں پر پابندی؛ اور اس سے بچنے والے پیسوں کو تعلیم پر صرف کرنا، سلاطین کے سامنے سجدۂ تعظیمی پر فوری پابندی، دین الہی (الحاد) کے خلاف تجدیدی کارنامہ کے ساتھ ساتھ علما پروری اور فقہِ حنفی کی عظیم الشان کتاب فتاوی عالمگیری المعروف فتاوی ہندیہ کی تدوین و ترتیب کا اہتمام جیسے اہم گوشوں پر اجمالی روشنی ڈالی۔
نماز عشاء کی دعائے ثانی کے بعد حافظ عبدالرافع نے تلاوت کلام پاک سے اجتماع کا آغاز کیا۔ الحاج عتیق الرحمن رضوی نے حمد و نعت کا نذرانہ پیش کیا۔ بعدہٗ مرکزی خطاب اور اجتماعی ذکر و صلاۃ سلام اور دعا کے ساتھ رات 10 بجے تقریباً ایک گھنٹہ پانچ منٹ پر اجتماع کا اختتام ہوا۔ اضافی وقت میں تربیتی حلقہ لگایا گیا۔ جس میں مصباحی صاحب نے مختصر وقت میں تربیت کرتے ہوئے احادیث کے حوالے سے بتایا کہ جب کسی کی روح نکل رہی ہو تو کون کون سے تین کام نہیں کرنے چاہیے اور کون کون سے تین کام کرنے چاہیے۔ اجتماع کے انعقاد میں محمد سعید رضا، مدثر رضا جیلانی، شعیب رضا جیلانی، محمد سہیل تابانی، زبیر جیلانی، وسیم رضوی، خلیل احمد جیلانی، طالب رضا جیلانی، شعیب حسین اشرفی، عارف جیلانی، محمد صدیق رضوی اور دیگر اراکین مشن نے اپنی خدمات پیش کیں۔ بڑی تعداد میں نوجوان، بچے، بزرگ اور سنی اداروں کے ارکان نے شرکت کی۔ بیان کی ریکارڈنگ جیلانی مشن کے اراکین سے حاصل کی جاسکتی ہے۔ ایسی تحریری اطلاع بغرض اشاعت شعبۂ نشر و اشاعت جیلانی مشن سے موصول ہوئی۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے