- یو۔پی۔ میں گھر میں باجماعت نماز پڑھنے پر 26 مسلمانوں کیخلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
لکھنو(انٹرنیشنل ڈسک)گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کی فسطائی حکومت کے تحت بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لئے مذہبی فرائض کی ادائیگی ایک جرم بن چکا ہے،گھر میں باجماعت نماز پڑھنے پر 26مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج کر دیا ہے۔ میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیس میں پولیس نے مقامی حکام کی پیشگی اجازت کے بغیر گھر میں باجماعت نماز ادا کرنے پر 26مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔مرادآباد کے سپرانٹنڈنٹ آف پولیس سندیپ کمار مینا نے صحافیوں کو بتایا کہ دولہے پور گائوں میں دو مقامی افراد کے گھر پر سینکڑوں لوگ بغیر کسی اطلاع کے جمع ہوئے اور نماز ادا کی ہے۔انہوں نے کہا کہ گائوں والوں کو ماضی میں خبردار کیا گیا تھا کہ وہ پڑوسی ہندوؤں کے اعتراضات کی وجہ سے گھر میں باجماعت نماز ادا نہ کریں ۔
انہوں نے کہا کہ ایک شخض چندر پال سنگھ کی شکایت پر 16شناخت شدہ اور 10نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور اس معاملے میں ملوث افراد کی تلاش جاری ہے ۔
یاد رہے کہ دلہے پور گائوں میں مبینہ طور پر بڑی تعداد میں گھروں کے اندر نماز ادا کرنے والے لوگوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں جس کے بعد ہندو انتہا پسند تنظیموں کے چند کارکنوں نے احتجاج کیا اور پولیس سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔