گونڈہ:
رضا اکیڈمی ضلع گونڈہ کے صدر مولانا مفتی محمد اسرار احمد فیضی واحدی نے بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کی پی ڈی ایکٹ کے تحت دوبارہ گرفتاری کو امن و امان کے لحاظ سے ضروری کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مجرموں کو ملک کبھی معاف نہیں کرے گا۔ واضح رہے کہ پی ڈی ایکٹ ایک ایسا قانون ہے، جو پولیس کے ذریعے عادی بدنام زمانہ اور معاشرے کے لئے خطرناک مجرموں کو ایک سال کی مدت کے لئے جیل میں بند رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت گرفتاری کو لے کر رضا اکیڈمی ممبئی کے کئی یونٹس نے کئی مقامات پر کلیکٹر سے ملاقات کر کے میمورنڈم دیا اور ٹی راجہ سنگھ کے خلاف آٹھ مقامات پر ایف آئی آر درج کرائی۔ سلسلے میں رضا اکیڈمی ممبئی کے قومی ترجمان مولانا عباس رضوی صاحب نے بتایا کہ جس دن سے ٹی راجہ نے قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے، رضا اکیڈمی کے کارکنان نے مختلف اضلاع کے ذمہ داروں سے مل کر میمورنڈم دیا، جس میں پی ڈی ایکٹ کے تحت کارروائی کا مطالبہ سرفہرست تھا۔ ساتھ ہی رضا اکیڈمی کے ارکان نے وزیراعظم اور ریاستی وزیر داخلہ کو خط لکھ کر سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق ملک میں ایسا قانون بنانے کا مطالبہ کیا ہے جس کے تحت نفرت انگیز تقاریر کے مجرموں کو سخت سزا ملے۔واضح رہے کہ ٹی راجہ سنگھ کو پولیس نے دوبارہ حراست میں لے لیا ہے۔ راجہ سنگھ کی جانب سے حضور پیغمبر اسلام صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف توہین آمیز تبصرہ پر مسلمانوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شہر کمشنر پولیس آفس سمیت شہر کے کئی حصوں میں بڑے پیمانہ پراحتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے راجہ سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا جس کے بعد پولیس نے بی جے پی ایم ایل اے کو حراست میں لے لیا ہے۔ جب کہ اس سلسلے میں دینی ملی قومی مذہبی شخصیات نے اپنے رنج وغم اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔