- تمام مذاہب کے لوگ یہاں محبت سے رہتے ہیں یہی وطنِ عزیز کی خوبصورتی ہے۔ علماء کرام
علی گڑھ: 15 اگست (امجدی) مدرسہ اصلاح معاشرہ تعلیم آباد علی گڑھ میں کل ہند انجمن اصلاح معاشرہ اہل سنت و جماعت علی گڑھ کی جانب سے یومِ آزادی کے موقع پر پرچم کشائی و جشن کی تقریب کا انعقاد ہوا۔ مولانا ساغر جمیل کی تلاوت کلام پاک کے بعد مدرسہ اصلاح معاشرہ کے گراؤنڈ میں عالیجناب سید مصطفی علی قادری نے پرچم کشائی کی، مدرسہ اصلاح معاشرہ کے تین طالب علم (محمد بلال، حسن رضا، محمد فیضان) نے شاعر مشرق علامہ اقبال کا لکھا ہوا ترانہ ہندی "سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا” پیش کیا۔ اس کے بعد مدرسہ کے کانفرنس ہال میں جشنِ آزادی کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں علامہ اقبال کی لکھی ہوئی دعا "لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری” سید رہبر علی نے پیش کی، پھر سید فرقان علی قادری ،مولانا غلام مرسلین اشرفی نے نعت پاک اور ترانہ ہند پیش کیا.
مولانا شمشاد اجمل برکاتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ آزادی میں مدارس اسلامیہ کے علماء کرام کی قربانیاں آب زر سے لکھنے کے قابل ہیں، وہ مدارس اسلامیہ کے علماء ہی تھے جنہوں نے وطن عزیز کی آزادی کے لیے انگریزوں کے خلاف اس وقت آواز اٹھائی تھی جس وقت عام انسان آزادی کی ضرورت و اہمیت سے واقف نہیں تھے۔ مگر آج جب یومِ آزادی، یومِ جمہوریہ کی تقریب کا انعقاد ہوتا ہے تو ان علماء کرام، مجاہدین آزادی کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے جنہوں نے ملک کی آزادی کے خاطر قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کیں، کالا پانی میں ہر طرح کی اذیتیوں کے باوجود حریت کی آواز بلند کرتے رہے، علامہ فضل حق خیرآبادی علیہ الرحمہ جنگ آزادی کے وہ مجاہد اور قائد تھے جن کی ایک آواز میں تمام مسلمان انگریزوں کے خلاف صدائے جہاد بلند کیے، آج ضرورت ہے کہ مجاہدین کرام کی تاریخ اور کارناموں سے خود بھی واقفیت رکھیں اور دوسروں کو بھی بتائیں۔
عالیجناب سید مصطفیٰ علی قادری نے کہا کہ ہمارا ملک جمہوری ہے اور اس جمہوریت کو باقی رکھنا ہر ہندوستانی کا فریضہ ہے،یہ ملک گاندھی جی کا ہے تو مولانا ابوالکلام آزاد کا بھی ہے، جہاں جنگ آزادی کی قربانی میں بھگت سنگھ کا نام لکھا جائے گا وہاں اشفاق اللہ خان کا بھی نام لکھا جائے گا۔ مزید انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی میں کتنی قربانیاں دینی پڑی؟ کیسی کیسی مصیبتیں جھیلنی پڑی یہ اس وقت معلوم ہوگا جب ہمارے پاس تعلیم ہوگی، کیونکہ آج کچھ فرقہ پرست تاریخ کو مٹانے پر لگے ہوئے ہیں، اس لیے تعلیم حاصل کرنا بیحد ضروری ہے.
ناظم محفل ضیاءالرحمن امجدی نے کہا کہ ملک کو تمام مذاہب کے لوگوں نے مل کر آزاد کرایاہے، ہندو مسلم، سکھ عیسائی تمام مذاہب کے لوگ جنگ آزادی میں حصہ لیتے رہے اور شہید ہوتے رہے جس کی وجہ سے انگریزوں کو اپنے مقصد میں مکمل کامیابی نہ مل سکی اور ملک کو چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔مزید انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگ یہاں محبت سے رہتے ہیں یہی وطنِ عزیز کی خوبصورتی ہے.
اس موقع پر مولانا سید اوصاف علی مجددی ، نظام بھائی علی گڑھ اسٹار انٹرپرائزیز، شارخ بھائی، اور مدرسہ کے تمام طلباء موجود تھے۔
آخر میں صلاۃوسلام کے بعد وطنِ عزیز میں امن و امان قائم رہنے کے لیے دعاء کی گئی۔
