(مالیگاؤں) شریعت پسندی اور تقوی و پرہیزگاری رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نائبین علماے حق کا وطیرہ رہا ہے۔ عزیمت و استقامت پر ڈٹے رہنے والوں کو اللہ اپنا محبوب بنا لیتا ہے اور مخلوق کے دلوں میں بھی ان کی محبت و عقیدت رچ بس جاتی ہے۔ حضور مفتیِ اعظم ہند کی پوری زندگی پابندیِ شریعت اور عزیمت و استقامت پر عمل سے عبارت ہے۔ انہوں نے ہمیشہ حق گوئی کا مظاہرہ کیا۔ جب بڑے بڑے رخصت پر عمل کررہے تھے اس وقت عزیمت کی راہوں کے قافلہ سالار حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ تھے۔ ان خیالات کا اظہار 13- اگست بروز سنیچر بعد نماز عشاء مسجد نوری عارج خلیل میں جیلانی مشن مالیگاؤں کے زیر اہتمام منعقدہ "عرسِ حضور مفتی اعظم ہند” کے اجتماع سے عالم نبیل فاضل جلیل علامہ احمد رضا ازہری (نائب قاضی اہل سنت مالیگاؤں) نے کیا۔ مولانا ازہری نے اپنے خطاب میں حیاتِ مفتیِ اعظم کے متعدد واقعات حضور اشرف الفقہاء مفتی محمد مجیب اشرف علیہ الرحمہ کی روایات سے بیان کیے؛ جن سے دین پر استقامت کا درس ملتا ہے۔ آپ نے شدھی تحریک اور تحریک نس بندی کے دور میں حضور مفتی اعظم ہند کی قائدانہ خدمات کا تذکرہ کیا؛ وہیں ویراول کے قریب سومناتھ کے مندر میں حضور مفتی اعظم ہند کی اذان پکارنے کا واقعہ حضور اشرف الفقہاء کے حوالے سے بیان کیا۔
دینی فکر کی ترویج و اشاعت کی غرض سے صرف ایک گھنٹے کے لیے منعق کیے گئے اس بامقصد اجتماع کا آغاز مسجد نوری عارج خلیل کے خطیب و امام حافظ شریف احمد رضوی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ مداح رسول عبداللہ رضا قادری نے مترنم آواز میں نعت و منقبت کے نذرانے پیش کیے۔ مولانا ازہری کے بیان کے بعد حلقۂ ذکر ہوا؛ سلام و دعا کے بعد تربیتی حلقہ لگایا گیا جس میں حافظ ندیم احمد رضوی نے وضو کے حوالے سے شرکائے اجتماع کی بہترین انداز میں تربیت فرمائی۔اختتام پر عرس حضور مفتی اعظم ہند کی نسبت سے تبرک تقسیم کیا گیا۔ اجتماع کے انعقاد میں محمد سعید رضا، شیخ طالب رضا، خلیل احمد قادری، الحاج عتیق الرحمن رضوی، وسیم احمد رضوی، مدثر رضا جیلانی، محمد شعیب رضا، زبیر جیلانی، شعیب حسین اشرفی نیز جیلانی مشن کے دیگر اراکین اور سُنی واریئر گروپ کے اراکین نے اپنی خدمات پیش کیں۔