(علی گڑھ، 14 اگست، ضیاءالرحمن امجدی ) البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ علی گڑھ میں سید محمد امان قادری (ڈائریکٹر ABIRTI) کے زیر سرپرستی، قطب العارفين سید شاہ حمزہ عینی مارہروی، شہزادہ اعلیٰ حضرت حضور مفتی اعظم ہند شاہ مصطفیٰ رضا خان،اور حضور بحر العلوم مفتی عبد المنان اعظمی علیہم الرحمہ جیسی عظیم شخصیات کی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک محفل کا انعقاد کیا گیا،
محفل کا آغاز قاری شفیق مصباحی کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا، مولانا خالد رضا احسنی مرکزی نے نعت و منقبت کے گلدستے پیش کیے،
مفتی جنید مصباحی نے حضور مفتی اعظم ہند کی مبارک زندگی کے چند نمایاں پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ حضور مفتی اعظم ہند مجدد دین و ملت سرکار اعلیٰ حضرت محدث بریلوی کے سچے نائب اور وارث تھے،علم و فضل میں آپ سرکار اعلیٰ حضرت کے پرتو تھے اور اس کے علاوہ تقوی اور پرہیز گاری میں بھی آپ بے مثال تھے،ایک قائد میں جن خصوصیات اور دور اندیشی کا پایا جانا ضروری ہوتا ہے، وہ ساری خصوصیات آپ میں بدرجہ اتم موجود تھیں، آپ بیس سال کی عمر میں جماعت رضاۓ مصطفی کے صدر منتخب ہوئے،آپ نے وقت کی یلغار کا جم کر مقابلہ کیا، اس زمانے میں صرف ایک ہی فتنہ نہ تھا کہ اس کا سد باب آسانی سے ممکن ہوتا بلکہ اس وقت ایک طرف آزادی ہند کا مسئلہ در پیش تھا، تو وہیں دوسری طرف وہابیہ اور دیابنہ سے بھی اہل سنت کی حفاظت کرنی تھی، ان سب سے بڑھ کر پورے ملک میں شدھی تحریک کی آندھی چلی رہی تھی، حضور مفتی اعظم ہند نے ایسے نازک وقت میں ان تمام فتنوں سے مسلمانوں کی حفاظت فرمائی۔
شیخ نعمان احمد ازہری (استاذ : اے بی آئی آر ٹی آئی) نے اپنے صدارتی کلمات میں حضرت سید شاہ حمزہ عینی مارہروی علیہ الرحمہ، حضور مفتی اعظم ہند اور بحر العلوم مفتی عبد المنان اعظمی علیہم الرحمہ کی حیات و خدمات پر مختصر روشنی ڈالی! آپ نے کہا کہ حضرت سید شاہ حمزہ عینی علیہ الرحمہ زہد و تقوی میں اپنی مثال آپ تھے، آپ نے اپنی پوری زندگی شریعت مصطفی ﷺ کے مطابق گزاری، اور ساری زندگی لوگوں کو اپنے اسلاف اور بزرگان دین کے نقوش راہ سے روشناس کراتے رہے، حضور بحر العلوم علیہ الرحمہ کے حوالے سے آپ نے بتایا کہ مجھ ناچیز کو آپ کی بارگاہ میں شرف تلمذی حاصل ہے، آپ حقیقی معنوں میں علوم کا سمندر تھے، اور جس طرح علم و فضل میں آپ یکتائے زمانہ تھے ویسے ہی عبادت و ریاضت اور عام معاملات میں بھی آپ کا مقام و مرتبہ نہایت ہی بلند و بالا ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر سلمان علیمی، مفتی عبدالمصطفی مصباحی، مولانا عارف رضا نعمانی مصباحی، مولانا ساجد نصیری،مولانا بلال فانی ،مولانا عاصم القادری مولانا احمد حسن سعدی،جناب حارث احسن، ہاشم برکاتی، سید چاہت علی، محمد مستقیم اور ادارے کے تمام طلبہ اور ذمہ داران موجود رہے،