بارہ بنکی

ڈی۔سی۔ایم۔ سے ٹکراٸی روڈویز بس، بس کے اڑے پرخچے۔ ایک درجن مسافر زخمی

رام نگر،بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)رام نگر تھانہ علاقے کے باندا روڈ پر گاؤں دلسرائے کے قریب رات دیر گئے ایک سڑک حادثے میں، ایک تیز رفتار روڈ ویز بس بس کو اوورٹیک کرتے ہوئے ڈی سی ایم سے ٹکرا گئی۔جس میں بس میں سوار ایک درجن مسافر زخمی ہو گئے۔ چار شدید زخمیوں کو علاج کے لیے لکھنؤ ٹراما سینٹر بھیجا گیا ہے۔
بلرام پور ڈپو کی یہ بس کانپور سے بلرام پور جا رہی تھی، بس میں تقریباً 75 مسافر سوار تھے، حادثے میں ایک درجن کے قریب مسافر زخمی ہوئے، جن میں سے چار کی حالت نازک ہے، جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد ٹراما سینٹر لکھنؤ ریفر کر دیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اسپتال میں ہے۔
پولیس اسٹیشن انچارج سنتوش نے بتایا کہ یہ حادثہ رام نگر میں بندہ بہرائچ قومی شاہراہ پر واقع گاؤں دلسرائے کے قریب دوپہر دو بجے کے قریب پیش آیا۔بلرام پور ڈپو کی روڈ ویز بس جو کل رات تقریباً 10.30 بجے کانپور سے بلرام پور کے لیے روانہ ہوئی تھی،دوپہر 2 بجے دلسرائے میں حادثہ کا شکار ہوگئی۔ نے بتایا کہ روڈ ویز کی بس ایک ڈی سی ایم کو اوور ٹیک کر رہی تھی کہ اس دوران ڈرائیور نے بس پر سے کنٹرول کھو دیا اور بس پیچھے سے ڈی سی ایم سے جا ٹکرائی۔ تصادم اتنا زوردار تھا کہ بس کے پرخچے اڑ گئے اور ایک سائیڈ کو بری طرح نقصان پہنچا۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی تھانہ رام نگر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کارروائی شروع کی۔
زخمیوں میں دو مرد اور دو خواتین شامل ہیں۔ ان کے نام سمن ساہو، سیارام، سکھ دیو ورما اور شاردا ہیں۔چاروں کو ضلع اسپتال میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد مزید علاج کے لیے ٹراما سینٹر لکھنؤ ریفر کر دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بس میں سوار تمام مسافر سوئے ہوئے تھے۔حادثے کے بعد موقع پر لوگوں میں کہرام مچ گیا جس کے بعد اہل علاقہ بھی موقع پر پہنچ گئے اور پولیس کو اطلاع دی۔
جب مسافروں کو ہوش آیا تو وہ اسپتال میں داخل تھے۔
زخمی مسافروں نے بتایا کہ بس کانپور سے بلرام پور جا رہی تھی اور اس بس میں تقریباً 75 مسافر سوار تھے۔ حادثے کے وقت تمام مسافر سوئے ہوئے تھے۔ جس کی وجہ سے وہ نہیں جان سکے کہ یہ حادثہ کیسے ہوا۔ مسافروں کے مطابق جب بس بری طرح سے ٹکرائی تو وہ کافی زخمی ہوئے اور بیدار ہونے تک بے ہوشی کی حالت میں تھے۔ جب انہیں ہوش آیا تو ان سب کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے