دہلی

واقعہ کربلا صبر و شکر اور استقامت و عزیمت کی عظیم داستان ہے: مولانا سالک مصباحی

نئی دہلی: 11 اگست
واقعہ کربلا صبر وشکر اور استقامت وعزیمت کی عظیم داستان ہے، جسے تاریخ عالم میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، انسانی تاریخ میں جب بھی شجاعت وجواں مردی، حق گوئی وبے باکی کاذکر ہوگا امام عالی مقام کانام صف اول میں ہوگا، ان خیالات کااظہارپروگرام کے صدر اعلی اور المعھد اسلامک سوسائٹی کے مینیجرمشہورعالم دین اور قلم کار حضرت مولانا مفتی صوفی مقبول احمد سالک مصباحی بانی و مہتمم جامعہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی، نئی دہلی نےالمدرسۃ الاسلامیہ معہد الاطفال لال پور ضلع مہراج گنج میں منعقد ذکر شہدائے کربلا کی محفل میں کیا، انھوں نے کہا کہ ذکر شہدائے کربلا امت مسلمہ کے لیے تازہ لہو کی طرح ہے جو اس کے ضمیروخمیر میں ہرسال شامل ہوجاتاہے، جس سے اسے نیا حوصلہ اور ولولہ ملتاہے۔
انھوں نےکہاکہ حق وباطل کے درمیان کربلا خط امتیاز ہے، امام حسین نے اپنے سرخ لہو سے کربلا میں حق اور باطل کے درمیان سرخ لکیر کھینچ دی ہے، جسے یزیدی قوتیں قیامت تک پار نہیں کرستیں۔
پروگرام کا آغاز قاری مہتاب عالم قادری استاذ جامعہ کا ملیہ مفتاح العلوم کولھوئی بازار کی شاندار تلاوت کلام پاک سے ہوا، اس کے بعد مداح رسول محمد مسلمہ یاسر انصاری، شاعر اسلام حضرت آحمد رضا مہراج گنجوی نے نعت ومنقبت کے نذرانے پیش کیے، مولانا آصف رضا تنویری استاذ جامعہ کا ملیہ مفتاح العلوم کولھوئی بازار نے افتتاحی خطاب میں شہادت کے فضائل ومناقب بیان کیے اور کہا کہ نہ صرف شہید ہمیشہ زندہ رہتاہے بلکہ اس کاپیغام اور مشن بھی زندہ رہتاہے، مولانا شریف احمد فیضی مہراج گنجوی خطیب وامام جامع مسجد بلوہاسنت کبیر نگر نے کہا کہ آل رسول کی شان میں ادنی گستاخی سے اعمال اکارت ہوجاتے ہیں اور کفر پر خاتمے کااندیشہ رہتاہے، مولانا طاہرالقادری مصباحی استاذ دارالعلوم غوثیہ حسنی ردھولی سنت کبیر نگر نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں کربلا اور نماز کی اہمیت پر فکر انگیزخطاب کیا اور کہاکہ کربلا اور نماز ساتھ ساتھ ہیں، کبھی ایک کو دوسرے سے جدا نہیں کیاجاسکتا، امام عالی مقام نے سجدے میں سر کٹاکر نماز اور شہادت کو لازم وملزوم بنادیا تھا، پروگرام کی نظامت محی الدین کاملی سلمہ نے فرمائی اور اپنے اچھوتے انداز سے سامعین کا دل موہ لیا۔
آخرمیں مولانا سالک مصباحی نے المدرسۃ الاسلامیہ معہد الاطفال کی سالانہ تعلیمی وتعمیری کاکردگی تفصیل کے ساتھ پیش کیا اور مستقبل کے منصوبوں بھی روشنی ڈالی اور بتایا کہ عنقریب مدرسہ مستقل نئی بلڈنگ میں منتقل ہوجائے گا۔
مولانا انور علی استاذ مدرسہ ہذا، ماسٹر محمد منتخب انصاری استاذ مدرسہ ہذا، ماسٹر محمد الیاس استاذ مدرسہ ہذا، ماسٹر غلام نبی استاذ مدرسہ ہذا، حاجی محمد رضا انصاری، محمد شفیع انصاری، محمد رفیع انصاری،غلام رسول انصاری، شمس الدین انصاری ممبر، جاویداخترانصاری ممبر، معین الدین انصاری ممبر، محمد علقمہ یاسر انصاری، معراج احمد انصاری، منہاج احمد انصاری، حبیب اللہ انصاری، عمران احمد انصاری، نے پروگرام کو سجانے سنوارنے میں اہم رول ادا کیا، گاؤں کے زندہ دل مسلمانوں نے وقت کی تنگی کے باوجود اپنا قیمتی تعاون پیش کیا، پپرابازار سےاحمد رضا انصاری، محمد عسقلانی انصاری،کولھوئی بازار سے حافظ محمد کاشف انصاری، حافظ آفتاب احمد اعظمی ٹرنک ہاؤس، حضرت علی بڑے بابو جامعہ کا ملیہ،نے پروگرام میں شریک ہوکر انتظامیہ کا حوصلہ بڑھایا، آخر میں بارگاہ مصطفی علیہ التحیۃ والثنا میں صلاۃ وسلام کانذرانہ محبت پیش کیا گیا۔ اور سامعین کی خدمت میں شیرینی اور لنگر حسینی پیش کیا گیا۔
پیش کش: م۔ ا۔ تنویری کولھوئی بازار یوپی

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے