مئو

دارالعلوم قادریہ چریاکوٹ میں ذکر شہدائے کربلا رضی اللہ عنہم اجمعین بحسن و خوبی اختتام پزیر

ماہ محرم کا چاند جیسے ہی افق عالم پر نمودار ہوتا ہے مسلمانان عالم سالِ نو کی فرحت و مسرت اور سید الشہدا امام عالی مقام سیدنا امام حسین اور ان کے بہتر جانثار رفقا کی کربلا میں شہادت کی وجہ سے غم و اندوہ کی ملی جلی کیفیت سے دوچار ہو جاتے ہیں۔

اہل بیت اطہار رضوان اللہ علیہم اجمعین کی سچی محبت سے سرشار محبین و متوسلین حدود شریعت کی پاسداری کے ساتھ شہداے کربلا کے ذکر کی محفلیں اور  اہل بیت سے اظہار عقیدت کی مجلسیں منعقد کرکے اپنی عقیدتوں کا خراج پیش کرتے ہیں۔

اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے دارالعلوم قادریہ چریاکوٹ ضلع مئو (یوپی) میں بھی ہر سال ذکر شہداے کربلا کی محفل نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منعقد کی جاتی ہے۔

حسب سابق اس سال بھی ۱۰ محرم الحرام ۱۴۴۴ھـ بروز منگل دارالعلوم قادریہ کے وسیع و عریض تحفیظ القرآن ہال میں زیرِ صدارت حضرت مفتی محمد عبدالمبین نعمانی قادری دام ظلہ العالی پیغام کربلا کی عصری معنویت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک روحانی محفل کا انعقاد ہوا، جس میں خصوصی خطیب حضرت مولانا اخلاق احمد گھوسوی استاذ جامعہ فاروقیہ بنارس نے ایک پرمغز خطاب فرماتے ہوئے امام عالی مقام سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عظمت و فضیلت اجاگر کی اور ان کی روشن تعلیمات سے سامعین کو روشناس کرایا، اور خاص طور سے صحابہ کرام اور اہل بیت اطہار رضوان اللہ علیہم اجمعین کے تعلق سے اہل سنت وجماعت کے عقائد و نظریات بیان کیے کہ اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم آسمان ہدایت کے روشن ستارے ہیں اور اہل بیت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سفینۂ نوح کی مانند‌ کہ ہم پر دونوں کی تعظیم و تکریم فرض ہے، اور دونوں کی اتباع سرمایۂ حیات و ذخیرۂ آخرت ہے۔ نیز غیر شرعی مراسم سے اہل سنت و جماعت کو دور رہنے کی تاکید بھی فرمائی۔

آخر میں صدر اجلاس مفتی عبد المبین نعمانی قادری نے مختصر مگر بصیرت افروز خطاب فرمایا اور لوگوں کو امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سیرت وکردار پر سختی سے عمل پیرا ہونے اور ماہ محرم الحرام کی غیر شرعی رسوم اور بدعات و خرافات سے اجتناب کرنے کی تلقین فرمائی۔ اسی ضمن میں اپنی مرتبہ کتاب ” مراسم محرم اور ان کے شرعی احکام “ کو مطالعہ کرنے کی ترغیب بھی دلائی تاکہ دلائل کی روشنی میں عقائد اہل سنت وجماعت واضح ہو جائیں اور معاندین کے الزامات کی حقیقت بھی عیاں ہو جائے۔

پھر حضرت کی دعا پر محفل اختتام پذیر ہوئی۔

اس محفل میں مولانا اختر الاسلام نعمانی، مولانا لئیق احمد برکاتی، مولانا مقبول احمد اعظمی، مولانا شمیم احمد مصباحی، مولانا ازہر الاسلام نعمانی ازہری، مولانا عبد الرب چریاکوٹی، مولانا انور علی چریاکوٹی، مولانا احمد علی اعظمی اور کثیر تعداد میں چریاکوٹ کے عوام شریک رہے،

رپورٹ:

مولانا شمیم احمد مصباحی

استاذ دارالعلوم قادریہ چریاکوٹ مئو یوپی

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے