ازقلم: نور حسین افضل
اسلامک اسکالر، مصنف، کالم نویس
صدر: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (مشرق وسطی)
مکہ معظمہ میں حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر السدیس نے زائرین کو خوشخبری دی ہے کہ خانہ کعبہ کے اطراف جو رکاوٹیں تھیں۔ ایوان شاہی نے انہیں ہٹانے کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خانہ کعبہ کے اطراف رکاوٹوں کی وجہ سے زائرین حجراسود کو بوسہ، ملتزم پر دعائیں جبکہ حطیم میں نماز بھی ادا نہیں کرسکتے تھے۔ اب بفضلیہ تعالی تمام رکاوٹیں ختم کر دی گئی ہیں۔ ملتزم، حطیم اور حجر اسود کا مختصر تعارف درج ذیل ہے
- حطیم:
جسے حجر اسماعیل بھی کہا جاتا ہے، خانہ کعبہ کے شمال کی سمت ایک دیوار ہے جس کے باہر سے طواف کیا جاتا ہے۔ اس دیوار کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ خانہ کعبہ میں شامل تھی۔ حطیم کی اونچائی 30 اِنچ (90 سینٹی میٹر) ہے اور چوڑائی 1.5 میٹر (4.9 فُٹ) ہے۔ - ملتزم:
ملتزم خانہ کعبہ کا وہ حصہ ہے جو دروازے اور حجر اسود کے درمیان واقع ہے جس کے قریب دعائیں مانگی جاتی ہیں ۔یہ وہ مقام ہے جہاں دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ ملتزم لزم سے ہے جس کے معنی ہے لازم رہنا ‘ چمٹے رہنا۔ ملتزم کو اس لیے ملتزم کہتے ہیں کہ لوگ اس سے لپٹ لپٹ اور چمٹ چمٹ کر دعائیں مانگتے ہیں۔ اور رو رو کر اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں۔ - حجر اسود:
کعبہ کے جنوب مشرقی رکن پر نصب تقریباً اڑھائی فٹ کا سیاہ پتھر ہیں۔ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام خانہ کعبہ کی تعمیر کر رہے تھے۔ اس وقت جنت سے حضرت جبریل امین علیہ سلام لائے تھے، اور بعد ازاں تعمیر قریش کے دوران میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے اس جگہ نصب کیا تھا، اس وقت ایک بہت بڑے فساد سے قوم کو بچایا۔ بعد ازاں اس کے چاروں طرف چاندی لگا کر محفوظ کرلیا گیا۔ کعبہ شریف کا طواف بھی حجر اسود سے شروع ہوتا ہے اور ہر چکر پر اگر ممکن ہو تو حجر اسود کو بوسہ دینا، ورنہ دور سے ہی ہاتھ کے اشارے سے بوسہ دیا جاسکتا ہے۔ حج کے دنوں میں ہر کسی کو اس مقدس پتھر کو بوسہ دینا ممکن نہیں ہو پاتا۔
اس سال 2022ء میں حج کے دوران خانہ کعبہ سے کرونا وائرس کی تمام ایس او پیز ختم کر دی گئی تھیں۔ دلی دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالی خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کی وہ رونقیں بحال فرمائیں۔ جس کی بدولت پوری دنیا میں مسلمانوں کی یگانگت، اخوت، امن، پیار و محبت اور "انما المؤمنون اخوۃ” (مسلمان تو آپس میں بھائی بھائی ہیں) کا پیغام جاتا تھا۔ اللہ تعالی مسلمانوں کے حال پر رحم فرمائے اور دنیا میں عروج، ترقی اور معراج عطاء فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔