ہندو پنڈتوں کا نفرتی اور بھڑکاؤں تقریریں کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے آئے دن وہ اپنے نفرتی پروپیگنڈہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مسلمانوں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ تازہ ترین معاملہ سری رام سینا کے صدر کی بھڑکاؤ تقریر کا جہاں اس نے مسلمانوں کو سر عام دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ
’’میں مسلم سماج سے کہہ رہا ہوں کہ اگر آپ لوگوں کے ہاتھوں ہندو نوجوانوں کے ہزاروں قتل کا بدلہ لینے آتے تو یہاں کوئی مسلمان نہ بچتا، لیکن قتل کرنا حل نہیں، ہمارے پاس عدالتیں ہیں۔‘‘
اس نے کہا: "اگر ملا مولویوں کو قوم میں امن، ہم آہنگی برقرار رکھنی ہے تو انہیں فوری طور پر پروین کے قتل کی مذمت کرنی ہوگی اور SDPI/PFI و دیگر مسلم نوجوانوں کو اپنے کنٹرول میں رکھنا ہوگا ورنہ ہندو برادری بدلہ لینا جانتی ہے۔ بی جے پی حکومت کچھ نہیں کر سکتی ہے۔ ہندوؤں کو اپنے دفاع کے لیے تیار رہنا چاہیے۔‘‘