علی گڑھ

ماہ نور ایک ہونیہار لڑکی تھی، اسے جلد از جلد انصاف ملنا چاہئے: ڈاکٹر احسان

ماہ نور کے ساتھ ہوئے شرمناک واقعے کے خلاف اترے اے ایم یو کے طلبہ

(علی گڑھ) 30 مئی (ضیاء الرحمن امجدی) بہار کے ضلع کٹیہار کے بگوڑا پنچایت کی رہنے والی سولہ سالہ ماہ نور کے ساتھ ہوئے شرمناک واقعہ کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبہ نے سنٹنیری گیٹ سے باب سید تک ایک احتجاجی جلوس نکالا ، جس میں طلبہ نے اس واقعے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے ماہ نور کو انصاف دلانے کی مانگ کی۔ طلبہ کے اندر حکومت اور مقامی پولس کے بارے میں کافی ناراضگی تھی۔ اس موقعے پر اے ایم یو کے اجمل خان طبیہ کالج کے طالب علم ڈاکٹر محمد احسان الحق جامعی نے کہا کہ یہ واقعہ صرف بہار ہی نہیں بلکہ پورے ملک کو شرمسار کرنے والا واقعہ ہے۔ ماہ نور کے ساتھ جس طرح درندگی ہوئی ہے وہ ہر گز قابل برداشت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس طرح کے واقعات ہوتے رہیں تو عورتوں کی آزادی تو دور کی بات گھر سے باہر نکلنا مشکل ہو جائے گا۔ ریپسٹ کوئی بھی ہو اور کسی بھی ذات پات یا گھرانے کا ہو اس کی طرف داری نہیں ہونی چاہئے ورنہ ان کے حوصلے بلند ہوتے رہیں گے، اس لئے مجرموں کو جلد سے جلد سخت اور مثالی سزا ملنی چاہئے تاکہ دوسرا کوئی بھی اس طرح حرکت کرنے کے بارے میں سوچے۔ انہوں نے حکومت سے یہ بھی اپیل کی ہے کہ اہل خانہ کو بھاری رقم دیکر ان کی مدد کرے۔ اس موقے پر امیر الجیش اور اظہر نظامی نے کہا کہ بہار حکومت کو اس بارے میں بہت جلد ایکشن لینا چاہیے کیوں کہ وہاں کی مقامی پولس اس بارے میں بالکل بھی دلچسپی نہیں لے رہی ہے۔ وہاں کی پولس رشوت خور ہے جس کی وجہ سے مجرمین اب تک کھلے گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے ورنہ ہم لوگ اس لڑائی کو بڑے پیمانے پر لڑنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے طلبہ سے بھی گزارش کی کہ سوشل میڈیا اور ہر پلیٹ فارم پر اس کو عام کیا جائے اور ماہ نور کے حق میں آواز اٹھائی جائے ۔ اس موقعے پر ڈاکٹر پرویز مشرف، ڈاکٹر سعود عالم،ڈاکٹر کامل رضا، ڈاکٹر توصیف رضا، ڈاکٹر عمران علی ایم بی بی ایس کے علاوہ طلبہ و عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مذکورہ رپورٹ ضیاء الرحمن امجدی نے نمائندہ کو دیا۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے