جھڑپوں کے نتیجے میں 42 افراد زخمی ہو گئے اس دوران کریکر اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔
بیت المقدس(انٹرنیشنل ڈسک)گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق اسرائیلی فورسز نماز جمعہ کے دوران مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئیں‘ نمازیوں پر تشدد کیا اس دوران42 زخمی ہوگئے‘ قابض فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کے گولے فائر کیے ‘ بیت المقدس میں شناخت کے بہانے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا‘ جھڑپوں کے دوران فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگائے۔ مقبوضہ بیت المقدس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعے کو علی الصباح مسجد اقصیٰ کے صحن میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ فلسطینی ہلال احمر کے مطابق جھڑپوں کے نتیجے میں 42 افراد زخمی ہو گئے۔اس سلسلے میں “صوت القص ” ریڈیو نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر ہلہ بول دیا‘ اس دوران کریکر اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے مراکشی دروازے کے علاقے پر ہلہ بولا اور وہاں موجود فلسطینیوں پر ربڑ کی گولیاں فائر کیں‘ اسرائیلی فوج نے طبی عملے کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا۔گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق27 ویں شب کو مسجد اقصیٰ میں ڈھائی لاکھ افراد حاضر ہوئے۔یروشلم میں اسلامی اوقاف کے محکمہ نے بتایا ہے کہ مختلف پابندیوں اور فجر کے وقت نمازیوں کو بموں اور گولیوں سے خوف زردہ کرنے کے باوجود تقریباً ایک لاکھ 60ہزار نمازیوں نے مسجد اقصیٰ میں ماہ رمضان کے آخری جمعے کی نماز ادا کی۔ مسجد الاقصیٰ کے صحن میں فلسطینیوں کا بڑا اجتماع دیکھا گیا‘ لوگ یروشلم اور مختلف علاقوں سے آئے تھے۔ نماز کے بعد فلسطینیوں نے اپنی آزادی کے حق میں اور اسرائیلی قبضے کے خلاف نعرے لگائے اور صحن میں فلسطینی پرچم لہرائے۔ اس موقع پر شہر کے مختلف علاقوںمیں بھاری ہتھیاروں سے لیس قابض افواج کے اہلکار تعینات کیے گئے تھے جو لوگوں کوروک کر شناخت کے بہانے پریشان کرتے رہے‘ اس دوران متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔