مہراج گنج
شبیر احمد نظامی، ہماری آواز
سر زمین ہند دینی اداروں سے مکمل طور پر دلہن کی طرح سجی ہوئی ہے۔ ایک سے بڑھ کر ایک ادارے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا رہے ہیں۔ لیکن ضلع اعظم گڑھ کے مبارک پور کی سرزمین پر قائم عربک یونیورسٹی جامعہ اشرفیہ دین و سنیت میں امتیازی شان رکھتا ہے۔ یہاں کے فارغ التحصیل طلبہ دنیا کے مختلف اسٹیٹوں میں اسلام و سنیت کا کام بڑے زور و شور میں کر رہےہیں۔
وقت آغاز سے یہ ابھرتا ہوا جامعہ دنیا کے نقشے میں اپنی الگ شناخت رکھتا ہے۔ بر صغیر ہند و پاک کے اداروں میں یہ مرکزی حیثیت کا حامل ادارہ ہے۔ جہاں پر لاکھوں ملکی و غیر ملکی طلبہ باقاعدہ رہ کر دینی و عصری تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ایک زمانے سے مبارک پور کی سرزمین پر قائم یہ ادارہ دین و سنیت کا مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔ لہٰذا اگر اس پر کسی طرح سے کوئی ظرف آتا ہے تو تنظیم ابنائے امجدیہ قطعی برداشت نہیں کر سکتا۔ یوگی حکومت کا یہ رویہ جمہوری قانون کے سراسر خلاف ہے۔ لہذا میری گزارش ہے کہ اپنے کئے ہوئے پر نظر ثانی کریں اور بنا نوٹس دئیے بنا کچھ مہلت دئیے اس طرح کے قدم اٹھانے کو قانون ہند قطعی اجازت نہیں دیتا۔ حکومت کا یہ نازیبا رویہ مسلم دشمنی کو واضح کررہا ہے۔ جب کہ کسی ملک کی حکومت کا اپنے باشندوں کے ساتھ اس طرح عمل در آمد کرنا دانشمندی کے خلاف ہے۔ میری اپیل ہے کہ یوگی حکومت پہلے بنا نوٹس کے اس طرح کا قدم قطعی نہ اٹھائے اور جامعہ کے احاطے میں بلڈوزر کا بھیجنا ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔


