مہراج گنج
شبیر احمد نظامی، ہماری آواز
ریاستی حکومت کے حکم پر اتر پردیش میں غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کا جو سلسلہ شروع کیا گیا آج اس کے رخ کو ایک مخصوص طبقہ کو جانب موڑ کر ان کے املاک کو تباہ برباد کرنے کی جو ناپاک کوشش کی جارہی ہے۔ وہ کسی انصاف پسند شخص پر مخفی نہیں ہے۔ ریاست کی یوگی حکومت اور اس کے کار کنان ابتداہی سے ایک مخصوص طبقہ کے لوگوں کو حراساں کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ حد تو اس وقت ہوگئی جب ہندوستان کی سب سے بڑی عربک یونورسٹی الجامعہ الاشرفیہ مبارک پور کے احاطہ میں 30/ سالہ قدیم اساتذہ کالونی کو سرکاری نالے کی زمین پر واقع ہونے کا حوالہ دیتے ہوے بلڈوزر چلانا شروع کر دیا گیا۔ جبکہ اس زمین کی رجسٹری کالونی بننے سے قبل ہی کرالی گئی تھی۔ شاید یوگی حکومت کو معلوم نہیں کہ الجامعۃ الاشرفیہ ہندوستان کا وہ واحد ادارہ ہے جس نے ملک کو سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں کی تعداد میں سیاسی، سماجی، معاشی، ملی دانشوران کی جماعت عطا کیا ہے۔ اس ادارے سے فراغت حاصل کرنے والے علماء، فضلاء، مفتیان آج صرف ایشیاء کے ممالک ہی میں نہیں بلکہ یورپ و امریکہ تک پھیل کر اپنی خدمات کے ذریعہ ملک ملت کا نام روشن کر رہے ہیں۔ لیکن یوگی حکومت زمین مافیاؤں کے اشارے پر الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور کو جو نشانہ بنایا ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔ ہم ابنائے امجدیہ مہراج گنج اس کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے شاطرانہ چال سے باز آئے اور الجامعۃ الاشرفیہ کو جو نقصان پہونچا ہے اس کا معاوضہ ادا کرتے ہوئے اس سازش میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کرے۔ اس لئے کہ الجامعۃ الاشرفیہ ہندوستانی مسلمانوں کے دل کی دھڑکن ہے۔ حکومت کے اس بے جا کاروائی سے ملک کا ہر مسلمان غم و غصہ میں ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار تنظیم ابنائے امجدیہ مہراج گنج کے عہدے داران و ممبران نے مشترکہ طور پر کیا۔