پاکستان آئی ایم ایف سے تکنیکی سطح پر بات چیت آئندہ ہفتہ شروع کریگا۔
نیویارک(انٹرنیشنل ڈسک)گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف)نے پاکستان کیلئے قرض پروگرام کو ایک سال کی توسیع پر رضامندی ظاہرکردی، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاملات پر بات چیت جاری ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے تکنیکی سطح پر بات چیت آئندہ ہفتے شروع کریگا، آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ پاکستان اپنی حالیہ دی گئی سبسڈیز جلد سے جلد واپس لے اور دسمبر میں طے پائے ٹارگٹ میں تبدیلی کے اعداد کا جائزہ لیا جائے۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پاکستان دسمبر میں طے شدہ ٹارگٹ سیکم انحراف کرے، اس کیساتھ آئی ایم ایف بجٹ کے لیے مجموعی حکمت عملی پر اتفاق چاہتا ہے۔آئی ایم ایف کا توسیع شدہ پروگرام ستمبر میں ختم ہو رہا ہے، آئی ایم ایف اسٹاف سطح پر مذاکرات مکمل کرنے کے لیے وسط مئی میں مشن پاکستان بھیجے گا، پاکستان نے آئی ایم ایف کا توسیع شدہ پروگرام ایک سال بڑھانیکی درخواست کی ہے اور آئی ایم ایف پروگرام کو ایک سال کے لیے توسیع دینے پر رضامند ہوگیا ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات میں اتفاق ہوا ہے کہ سابقہ حکومت کی فیول، تیل اور بجلی پر سبسڈی واپس لی جائے گی، مشن آنے سے پہلے تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائیگا۔خیال رہے کہ پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کی سالانہ میٹنگ واشنگٹن میں ہو رہی ہے جس میں وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔