مہراج گنج: 23 اپریل
قرآن مقدس اللہ تعالی کی آخری کتاب ہے جس کو اس نے اپنے آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم پر نازل فرمایا قرآن کریم تمام انسانوں کے لئےکتاب رشد و ہدایت ہے، اس میں حق وباطل میں نمایاں فرق اور امتیاز ظاہر کرنے والے روشن دلائل موجود ہیں۔یہ کلام مقدس اپنے وقت نزول سے لے کر رہتی دنیا تک ہر ایک کے لئے مشعلِ راہ ہے ، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کتاب کو اتنا جامع اور مانع بنایا ہے کہ ایمانیات، عبادات، معاملات ، سماجیات ، معاشیات واقتصادیات کے اصول و ضوابط قرآن کریم میں مذکور ہیں۔ ۔ مگر بڑے افسوس کی بات ہے کہ ہمارا تعلق اس کتاب سے روز بروز کمزور ہوتا جارہا ہے۔ یہ کتاب جسے ہمیں اپنے آنکھوں سے لگا کر سینوں میں بسانا تھا آج ہماری مسجدوں اور گھروں میں جزدانوں میں قید ہوکر رہ گئی ہے، نہ تلاوت ہے نہ تدبر ہے اور نہ ہی اس کے احکام پر عمل کرنے کا جذبہ، آج قران مقدس کی تعلیمات پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ اسے عام کرنے کی سخت ضرورت ہے کیونکہ اس کی تعلیمات کو عام کرکے ظلم وتشدد جہالت و بربریت عداوت و نفرت جیسے ناسور سے ہم اپنے سماج اور ملک کو محفوظ کر کے علم و عمل اخوت و محبت اور بھائی چارگی کی خوشبو سے معطر کر سکتے ہیں
مذکورہ خیالات کا اظہار مدرسہ اہل سنت فیض الرسول پکڑی خرد کے پرنسپل مولانا محمد رمضان امجدی نے سنی مدینہ جامع مسجد پکڑی خرد میں تراویح میں تکمیل قرآن کے موقع پر کیا واضح ہو کہ سنی مدینہ جامع مسجد پکڑی خرد میں حافظ محمد سلیم نوری کے ذریعے تراویح میں قرآن پاک سنانے کا عمل جاری تھا جو جمعہ کے روز 21 ویں تراویح میں مکمل ہوا جس کے بعد مولانا محمد اقرب اللہ برکاتی استاد دارالعلوم اہلسنت عطاء الرسول سسوا بازار نے ملک و ملت کی فلاح و بہبود کے لئے دعا کی اس دوران سیکڑوں کی تعداد میں مصلیان نے حافظ محمد سلیم نوری سے مصافحہ و معانقہ کرتے ہوئے پھولوں کا ہار پہنا کر استقبالیہ پیش کیا۔
اس موقع پر حاجی عارف علی ۔نور الحسن خزانچی نظام الدین خان ڈاکٹر ایوب علی صدیقی ۔محمد طیب علی۔ عارف علی اظہار علی ۔صدر الحق۔ امام الدین۔قطب الدین۔ ڈاکٹر محمد حسن۔ عبد الحسن۔ اکرام حسن۔ قسمت دار ۔بسم اللہ مولانا اسلام ۔اعجاز الدین۔ ضیإ الدین۔ خالد حسین ۔جبیی اللہ ۔قمر عالم۔ سہیل پردھان ۔آفتاب عالم۔ نعمت اللہ۔ بدر عالم ۔سلیم رضا قمر الدین ۔محسن رضا۔محمد سلمان صدیقی۔ ضمیر عالم۔ سلمان ۔نسیم عالم۔نور الزماں۔ ظفیر ۔آزاد ۔افغن رضا۔محمد عمر رضا ۔فرحان رضا۔ عبد الرحمن۔انس رضا حافظ رعاب علی۔اشفاق رضا۔ مولانا ضمیر عالم ۔محمد عامر امجدی محمد فضل حق قادری سمیت درجنوں لوگ موجود رہے۔