موت برحق ہے مگر ذمہ داران و افسران موت کے بنے سبب
مولانا موصوف نور اللہ مرقدہ دارالعلوم اہل سنت غوثیہ بیروا بنکٹواں کے مؤقر و سینئر استاذ تھے
مہراج گنج(شبیر احمد نظامی) ہماری آواز
ضلع کے نوتنواں تحصیل میں واقع دارالعلوم اہل سنت غوثیہ بیروا بنکٹواں کے مؤقر و سینئر استاذ مولانا محمد سلیم نوری کا گزشتہ دن اس دار فانی سے رحلت فرما گئے۔ إنا لله و انا اليه رٰجعون
دارالعلوم ہذٰا آج چار سال سے اختلاف کے شکار میں چل رہا ہے۔ وہاں کے اساتذہ و ملازمین کے خورد و نوش اور علاج و معالجہ کے لئے نہ تو کوئی ذمہ داران یا افسران پرسان حال ہیں۔ وہاں کے اساتذہ و ملازمین ذہنی تناؤ میں الجھے ہوئے ہیں۔ جب اساتذہ کے معاشی حالات اچھے نہیں ہوں گے تو اساتذہ ہر وقت ذہنی دباؤ میں مبتلا رہیں گے۔ جب وہ ذہنی دباؤ میں رہیں گے تو تعلیم کیا دیں گے۔ ایسے حالات میں افسران کو چاہیے کہ دارالعلوم ہذٰا کے اساتذہ و ملازمین اور طلبہ کے مستقبل کے لئے کوئی لائحہ عمل تیار کریں تاکہ اساتذہ ذہنی دباؤ سے نکل کر اچھی تعلیم دیں۔
مولانا موصوف نور اللہ مرقدہ کے انتقال کی خبر مولانا بلال احمد بلالی نظامی علیمی نے جیسے ہی سوشل میڈیا پر شیئر کیا فوراً علماء و عوام نے اظہار تعزیت پیش کرنا شروع کر دیا ہے۔ جس میں آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ یونٹ مہراج گنج کے ضلع صدر مولانا غیاث الدین خان نظامی پرنسپل دارالعلوم اہل سنت معین الاسلام چھتونا نے کہا مولانا موصوف نور اللہ مرقدہ انتہائی مخلص پاکیزہ طبیعت، خوش گفتار، خلیق و منکسر المزاج ذات تھی۔ مزید انہوں نے کہا کہ سچ ہے کہ کچھ کاغذی پیچیدگی کی وجہ سے متعلقہ دارالعلوم کے تمام اساتذہ و ملازمین کی تنخواہیں تقریباً چار سال سے زیادہ ہو گیا کہ اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے روک رکھا ہے۔ جس کی وجہ سے وہاں کے اسٹاف مالی تنگی کا شکار ہے۔
مائنارٹی ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین قاری محمد غیاث الدین خان نوری پرنسپل جامعۃ الصالحات گرلس کالج مغلہا نے کہا کہ اصل زندگی آخرت کی زندگی ہے کہ وہیں سدا رہنا ہے۔ موت و حیات نظام کائنات میں خالق کائنات کا مقرر کیا ہوا ایک راہنما اصول ہے جو صرف اور صرف حکم ربؔی کے طابع ہے۔
مولانا مفتی اظہار احمد فیضی استاذ دارالعلوم اہل سنت یار علویہ فیض الرسول نوڈہوا سکھوانی نے کہا کہ بڑے ہی ملنسار ہنس مکھ شریف بزرگ عالم دین مولانا محمد سلیم نوری غفر اللہ لہ کا اتنے جلدی وصال کرجانا قوم وملت کے لئے ایک عظیم خسارہ ہے۔
مولانا مفتی قاضی فضل رسول مصباحی استاذ دارالعلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم برگدہی بیالیس گاؤں نے کہا کہ کرب کی گھڑی میں مولانا مرحوم کا ہم سے رخصت ہو جانا، ہم سب اس غم زدہ کنبہ کے ساتھ کھڑے ہیں جو وفات کے غم میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
مولانا مفتی محفوظ عالم کارگزار پرنسپل دارالعلوم اہل سنت یارعلویہ فیض الرسول نوڈیہواں نے ضلع صدر آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ یونٹ مہراج گنج سے مخاطب کرتے ہوئے کہ مولانا محمد سلیم نوری کی 4/سال سے تنخواہ رکی ہوئی تھی۔ اسی صدمہ میں ہارٹ اٹیک سے موت ہو گئی۔
مولانا محمد عباس مصباحی ازہری چیئرمین الازہر ایجوکیشنل اینڈ فاؤنڈیشن نے کہا کہ اس دنیا میں جو آیا ہے ایک نہ ایک دن اس کو جانا ضرور ہے۔ موت برحق ہے اور اس عالم آب و گل سے جدائی یقینی ہے۔ موت ٹل نہیں سکتی۔
مولانا خالد علی مصباحی استاذ دارالعلوم عربیہ عزیزیہ مظہر العلوم نچلول بازار اور مولانا عالمگیر نظامی استاذ دارالعلوم عربیہ عزیز العلوم لچھمی پور نیپال بارڈر نے مشترکہ طور پر کہا کہ موت کو کسی بھی حیلے بہانے سے نہیں ڈالا جاسکتا، اگر موت کو حکمت سے ٹالا جاسکتا تو حکیم لقمان کو کبھی موت نہ آتی، اگر موت کو حکومت سے ٹالا جا سکتا تو فرعون کو کبھی موت نہ آتی، اگر موت کو حسن و جمال کی ذریعے ٹالا جاسکتا تو حضرت یوسف علیہ السلام کو کبھی موت نہ آتی، ان حقائق سے معلوم ہوتا ہے کہ موت کا اچانک حملہ آور ہونا ہے۔ کوئی شخص موت کو ٹال نہیں سکے گا۔ اس لیے ہر وقت موت کی تیاری کی فکر میں لگے رہنا چاہیے۔ آخرت کی تیاری کی فکر کرتے رہیں گے تو انشاءاللہ اس تیاری میں سہولت پیدا ہو جائے گی۔
مولانا محمد طاہر القادری مصباحی نظامی شیخ الحدیث دارالعلوم اہل غوثیہ نظامیہ حسنی ضلع بستی و نزیل حال نظامی منزل باپو نگر احمد باد گجرات نے تعزیتی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیکر اخلاص مولانا موصوف نور اللہ مرقدہ ایک لمبے عرصے سے بیروا بنکٹوا کے مدرسے میں درس وتدریس کے خدمت انجام دے رہے تھے۔ آپ نہایت ہی خلیق ملنسار اور اچھی آواز کے مالک تھے۔ اچھی آواز میں نعت رسول پڑھاکرتے تھے۔ آپ آج اب ہمارے درمیان تو نہیں رہے۔ مگر آپ کی یادیں ہمیشہ باقی رہیں گی۔
مولانا اکبر علی پرنسپل مدرسہ اسلامیہ قادریہ اہل سنت فیض العلوم بینی پور نزد بھیرہواں نیپال اور جامعہ قمرالنساء چین پور کے ناظم تعلیمات مولانا غیاث الدین عارف مصباحی استاذ مدرسہ عربیہ سعید العلوم یکما ڈپو لچھمی پور
نے مشترکہ تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ موت برحق ہے۔ لیکن کفن کے ملنے میں شک ہے۔ انسان کو کیا علم ہے کہ اسے کس حال میں موت آئے گی۔ عقلمندی کا تقاضہ یہی ہے کہ ہر وقت اپنے دل سے یہ سوال کرتے رہے کہ کیا تم مرنے کے لئے تیار ہے۔
قاری اخلاق احمد نظامی پرنسپل مدرسہ انوار العلوم گولا بازار، مولانا تجمل حسین امجدی پرنسپل دارالعلوم قدوسیہ اہل سنت فخر العلوم پرسونی بازار، قاری عظیم الدین امجدی پرنسپل دارالعلوم اہل سنت ظہور الاسلام گوبند پور ، مولانا توحید احمد برکاتی استاذ دارالعلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم برگدہی ، حافظ مظہر علی راعینی استاذ مدرسہ سسواں ،مولانا قمر الدین خان فیضی بانی و مہتمم جامعۃ الصالحات گرلس کالج مغلہا ، مو
لانا وصی اللہ
رضوی پرنسپل دارالعلوم اہل سنت عربیہ عزیز العلوم لچھمی پور خرد ، مولانا شیر محمد قادری پرنسپل دارالعلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم برگدہی بیالیس گاؤں ، حافظ محمد بہاؤ الدین مصباحی ناظم اعلیٰ جامعہ اقراء گلشن برکات نسواں ٹھوٹھی باری ، حافظ محمد رضوان علیمی اساتذہ دارالعلوم اہل سنت یارعلویہ فیض الرسول نوڈیہواں ، قاری علی احمد خان علیمی استاذ الجامعۃ البرکاتیہ مغلہا ، مولانا برکت حسین مصباحی پرنسپل جامعہ کاملیہ مفتاح العلوم کلہوئی بازار ، مولانا معین الدین قادری پرنسپل حاجی سیف الدجی استاذ جامعہ رضویہ نور العلوم سول لائن مہراج گنج ، حافظ خیرالدین علیمی مہتمم دارالعلوم سلامت العلوم بسہوا ، حافظ امتیاز احمد علیمی استاذ دارالعلوم فیضان العلوم برگدہی ، مولانا محبوب عالم پرنسپل و مولانا نور اللہ قادری و مولانا محمد یوسف و مولانا محمد شاہد و مولانا عبد الحمید و ماسٹر واجد علی و دیگر اساتذہ دارالعلوم غوثیہ بیرواں بنکٹواں ، مولانا محمد اشرف نورانی استاذ دارالعلوم حمیدیہ پنیرا خاص ، مفتی محمد صادق مصباحی علیگ و مولانا صدرالدین برکاتی مصباحی و نور محمد مصباحی جامعی اساتذہ مدرسہ عربیہ سعید العلوم یکما ڈپو لچھمی پور ، مولانا کمال احمد علیمی نظامی استاذ دارالعلوم علیمیہ جمداشاہی بستی ، روزنامہ راشٹریہ سہارا ایڈیشن گورکھپور کے نمائندہ مولانا رمضان امجدی پرنسپل دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول پکڑی خرد ، مولانا عبد الکریم امجدی پکڑی خرد ، حافظ سمیع اللہ امجدی بانی جامعۃ البنات الضیائیہ پرسونی بزرگ ، مولانا عثمان غنی پرنسپل دارالعلوم نورالعلوم ٹیکر پرسونی ، جمال حیدر خان مہتمم ثناء اللہ ایجوکیشنل اینڈ ٹکنیکل گرلس کالج مڑیلا ، مولانا فرید الدین فیضی پرنسپل دارالعلوم حبیب المدارس سنبرسا ، مولانا محمد امین فیضی بانی و مہتمم جامعہ فاطمۃ الزہراء گرلس کالج ہریا خرد ، مولانا محمد مکرم مصباحی کارگزار پرنسپل و مولانا عبدالکریم عباسی استاذ دارالعلوم اہل سنت تنویرالاسلام امرڈوبھا ، مولانا ضیاء الدین پرنسپل دارالعلوم اہل سنت عباسیہ ضیاء العلوم مٹھورا سمیت سینکڑوں علماء و عوام نے اظہار تعزیت پیش کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی۔
دعا ہے کہ اللہ رب العزت مشکلات کا خاتمہ کرتے ہوئے اساتذہ و ملازمین کو امن و سکون کے لمحات میسر فرمائے۔ اللہ جل جلالہ سرکار نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کے طفیل مولانا موصوف نور اللہ مرقدہ کی مغفرت فرما کر مکین بہشت معلیٰ کی سعادتیں بخشے اور پسماندگان و اقابرین بالخصوص آپ کی اہلیہ و اولاد امجاد کو صبر جمیل و اجر جزیل کی توفیق عطا فرمائے۔آمین یا رب العالمین