ریاستی صدر سکانت مجومدار کو بھی ان کے عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے۔
کولکاتا،(ابوشحمہ انصاری)بھارتیہ جنتا پارٹی کی مغربی بنگال یونٹ میں مرکزی قیادت بڑے پیمانے پر تنظیمی ردوبدل کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاستی صدر سکانت مجومدار کو بھی ان کے عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ ان کی جگہ ایک بار پھر ریاستی یونٹ کی کمان دلیپ گھوش کو سونپنے کی چرچہ تیز ہوگئی ہے۔ جمعرات کے روز دلیپ گھوش نے بھی اس بارے میں اہم تبصرہ کیا ہے اور کہا ہے کہ بنگال بی جے پی میں کئی بڑے لیڈر ہیں جنہیں اہمیت دی جانی چاہیے۔ مجومدار کا تجربہ کم ہے.ذرائع نے بتایا ہے کہ مرکزی قیادت اسمبلی انتخابات کے بعد مسلسل شکست اور حالیہ ضمنی انتخابات کے بعد پارٹی میں پیدا ہونے والی ہلچل سے کافی پریشان ہے۔ پارٹی لیڈران یکے بعد دیگرے استعفیٰ دے کر ترنمول کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں۔ پچھلے ایک سال سے یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے اور کم ہونے کے بجائے بڑھتا ہی جا رہا ہے جس کی وجہ سے مجومدار کو آج تک کا سب سے ناکام ریاستی صدر کہا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق قومی صدر جے پی نڈا نے کئی بار میٹنگ کے بعد صورتحال کو سنبھالنے کی ہدایات دی ہیں، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس لیے اب ان کی جگہ دلیپ گھوش کو دوبارہ صدر بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ شمالی بنگال میں بھی حال ہی میں پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کی وجہ سے یہاں سے شریک انچارج امت مالویہ کو ہٹانے کی تیاریاں کی گئی ہیں.پارٹی تنظیمی جنرل سکریٹری امیتابھ چکرورتی سے بھی زیادہ خوش نہیں ہے اور ان کی جگہ نئے چہرے کی تلاش تیز ہوگئی ہے۔ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ مسلسل شکست سے مرکزی قیادت پریشان ہے اور یقیناً ریاستی قیادت کی ناکامی بھی اس کی ذمہ دار ہے۔ اس لیے نئے چہروں کی آمد سے نہ صرف کارکنوں میں جوش و خروش بڑھے گا بلکہ پارٹی مزید مضبوط ہونے کا بھی امکان ہے۔