سدھارتھ نگر
ضلع کے مرکزی درس گاہ دارالعلوم امام احمد رضا بندیشرپور میں بچوں کا سالانہ امتحان تحریری و تقریری اختتام کو پہنچ چکا ہے۔ اس موقع پر دارالعلوم کی دیرینہ روایت کے مطابق اعلان نتائج اور تقسیم انعامات کی تقریب کا اہتمام پرجوش انداز میں ہوا جہاں بچے-بچیوں کو ان کی کارکردگی پر انعام و اکرام سے نوازا گیا۔ اسی موقع پر دارالعلوم کے درجہ سوئم کی چھ بچیوں نے انگلش اسپیکنگ کمپیٹشن میں حصہ لیا اور انگریزی زبان میں گفتگو کرکے سامعین و ناظرین کو محو حیرت کردیا، کمپیٹشن میں اول و دوم پوزیشن حاصل کرنے والی آصفہ خاتون بنت نظام الدین(بندیشرپور) اور نور بانو بنت محمد اشفاق(بندیشرپور) کو بالترتیب تین کتابوں اور دو کتابوں کے سیٹ بطور انعام دیئے گئے علاوہ ازیں مقابلہ میں حصہ لینے والی دیگر چار بچیوں ام سارہ بنت محمد کلیم(بندیشرپور)، مسکان خاتون بنت منیب علی(دھانی بازار)، حسیب النساء بنت محمد شفیق(بندیشرپور) اور ثنا خاتون بنت عاشق علی(منصب گڑھ،مہراج گنج) کو بھی ترغیبی انعامات سے نوازا گیا۔
تقسیم انعامات کے موقع پر مقامی و بیرونی علماے کرام کی اچھی تعداد رونق تقریب رہی، ان علماے کرام نے دارالعلوم کے طلبا و طالبات کو انعامات دیتے ہوئے خوب خوب دعاؤں سے بھی نوازا۔
تقسیم انعامات و انگلش اسپیکنگ مقابلہ کے بعد جشن عید میلاد النبیﷺ کی محفل منعقد ہوئی جس میں خطیب اہل سنت حضرت مولانا کلام الدین فیضی کا خطاب، واصف شاہ ہدیٰ حضرت حافظ احمد رضا صاحب کی نعت خوانی ہوئی جبکہ خصوصی خطاب خطیب الہند نازش علم و فن حضرت علامہ الحاج الشاہ مفتی عبدالسلام تلسی پوری شیخ الحدیث دارالعلوم انوارالعلوم تلسی پور ضلع بلرام پور یو۔پی۔ کا ہوا۔ حضرت والا نے گہماگہمی بھرے اس دور میں بھی بڑی آن، بان اور شان سے جاری دارالعلوم کے تعلیمی،تبلیغی سفر کو علماے کرام کی موجودگی میں خوب سراہا۔ دوران خطاب انھوں نے کہا "ویسے تو اس دارالعلوم میں کئی بار حاضری ہوئی مگر اس بار دارالعلوم کے طلبا کا جائزہ لیا تو سب سے نمایاں پایا۔ علاوہ ازیں یہ بھی قابل تقلید کارنامہ ہے کہ پچاسوں طلبا اور دارالعلوم کے اساتذہ سبھی کی میزبانی گاؤں کے لوگ کرتے ہیں مطبخ کی کوئی ضرورت نہیں پیش آتی۔ اور ایک ابھرتے ہوئے جواں سال عالم دین مفتی محمد شعیب رضا نظامی فیضی جن کی تعلیم و تربیت اسی ادارہ اور دارالعلوم فیض الرسول براؤں شریف سمیت صوبہ کی دو دوسری درسگاہوں میں ہوا جنھوں نے بیرون ملک یا یونیورسٹیوں کا بھی رخ نہیں کیا باوجودیکہ چار زبانوں پر ایسا عبور حاصل ہے کہ چاروں زبانوں میں کتاب بھی لکھتے ہیں تقریر بھی کرتے ہیں اور بچوں کی اچھی تربیت کرتے ہیں۔ یقینا ان سے دارالعلوم سمیت پورے قوم کی توقعات وابسطہ ہیں۔ اور دارالعلوم کے دیگر اساتذہ جس طرح میل محبت سے رہ کر خدمت دین متین کرتے ہیں وہ بھی قابل صد ستائش ہے اگر ایسا ماحول ہر جگہ بن جائے تو ایک انقلاب آسکتا ہے۔”
نظامت کے فرائض حضرت مولانا شہاب الدین صاحب فیضی نے انجام دیئے اس دوران انھوں نے دارالعلوم کے اساتذہ کو خوب سراہا۔ حضرت مفتی شعیب رضا کی تعلیمی و تربیتی طور و طریقہ، حضرت حافظ شاہ عالم رضوی کی انتظامی امور میں حسن سلیقہ و دیگر اساتذہ حضرت مولانا قاری خان محمد فیضی، حضرت مولانا الطاف رضا نیپالی کی کدوکاوش کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دارالعلوم کے سبھی اساتذہ اپنے اپنے کاموں کو بحسن و خوبی انجام دیتے ہیں۔ یہی چیز اس دارالعلوم کی ترقی کا ضامن ہے۔
دارالعلوم کے سالانہ امتحان کے موقع پر منعقد جشن عید میلادالنبیﷺ دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں!
محقق عصر حضرت علامہ مفتی عبدالحکیم صاحب قبلہ نوری کی سرپرستی اور مشہور زمانہ خطیب حضرت علامہ صاحب علی چترویدی کی صدارت میں منعقد اس پروگرام میں حضرت مولانا شمیم احمد نوری مصباحی، حضرت مفتی امتیاز احمد صاحب، حضرت مولانا حیدر علی صاحب، حضرت مولانا آصف رضا تنویری، حضرت حافظ شاداب رضا نظامی، حضرت مولانا افسر علی فیضی، حضرت مولانا سراج الدین علیمی سمیت دارالعلوم کے سبھی اساتذہ، طلبا اور اراکین و ممبران شریک رہے۔