ایٹہ

جامعہ احسن البرکات (مارہرہ شریف) میں ختم بخاری شریف کی تقریب منعقد

مارہرہ مطہرہ: 16مارچ، ہماری آواز(امجدی)
١٤ مارچ /٢٠٢٢ء بروز پیر جامعہ احسن البرکات (مارہرہ شریف) میں ختم بخاری شریف کی محفل منعقد ہوئی، پروگرام کا آغاز قاری یونس صاحب کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ مولانا محمد توصیف احسنی نے نعت پاک پیش کی ۔ مولانا خالد احسنی نے حضور احسن العلما علیہ الرحمہ کی شان میں منقبت پڑھی۔
بعدہ طلبائے فضیلت کو ماہر رضویات علامہ مفتی حنیف خان رضوی صاحب قبلہ نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیا؛ حضرت نے امام بخاری کے کمالات و محاسن اور خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ : امام بخاری کو ایک لاکھ صحیح احادیث ازبر تھیں اور امام بخاری نے سولہ سال کی سعی بےمثال اور جستجوئے باکمال کی بدولت اس بخاری شریف کی تالیف فرمائی۔ مزید حضرت نے بخاری شریف کے ابواب پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ : امام بخاری نے اس عظیم کتاب کے ابواب کو سب سے پہلے متعین کئے اور ریاض الجنۃ میں بیٹھ کر ان کو ترتیب دیئے۔ مزید کہا کہ: امام بخاری نے اس مقدس کتاب میں کوئی حدیث اس وقت تک نہیں داخل کی جب تک آپ نے غسل کرکے دو رکعت ادا نہ کر لی، لاریب بخاری شریف قرآن پاک کے بعد سب سے اصح کتاب ہے۔
الغرض حضرت قبلہ نے بخاری شریف کی آخری حدیث کی نہایت علمی و تحقیقی اور محدثانہ انداز میں مکمل توضيح و تشریح کے ساتھ پرمغز اور جامع تقریر فرمائی۔ آخر میں حضرت نے طلباء فضیلت کو سند حدیث کی بھی اجازت مرحمت فرمائی اور رئیس القلم علامہ یس اختر مصباحی صاحب نے بھی طلبائے فضیلت کو سند حدیث کی تمام اجازتیں مرحمت فرمائی۔
بعدہ حضور رفیق ملت دام ظلہ العالی نے جامعہ احسن البرکات کے فارغین کو نصیحت فرمائی کہ علمائے کرام کا احترام، بڑوں سے محبت اور چھوٹوں پر شفقت کرتے رہنا، ہمیشہ عاجزی و انکساری کے ساتھ زندگی گزارنا، اپنے علم پر کبھی غرور و تکبر نہیں کرنا اور کسی متکبر کے سامنے عاجزی بھی نہیں دکھانا کیونکہ اگر آپ اس کے ساتھ تواضع و انکساری سے پیش آوگے تو وہ آپ کو حقیر و کمتر اور چھوٹا خیال کرےگا اور اس کے غرور میں مزید اضافہ ہوگا۔
مزید فرمایا کہ : ہم نے اعلی حضرت کی محبت کا سبق کتابوں سے نہیں پڑھا ہے بلکہ اعلی حضرت کی محبت سینہ بہ سینہ ہمارے دلوں میں آئی ہے اور ہم نے اسی محبت کو آپ کے دلوں میں منتقل کرنے کی کوشش کی، مسلک اعلیٰ حضرت پر قائم رہنا، یہی ہمارے آباؤ اجداد کا مسلک ہے۔
اسی بابرکت اور روحانی محفل میں سرکار رفیق ملت نے رئیس القلم علامہ یس اختر مصباحی صاحب کو اجازت و خلافت سے نوازا۔
بعدہ جامعہ کے پرنسپل مولانا محمد عرفان ازہری صاحب نے تمام مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فارغین جامعہ کو بڑی قیمتی نصیحت فرمائی کہ علم کی دولت کو چرایا جاسکتا ہے نہ ہی چھینا جاسکتا مگر اگر کسی انسان کو اپنے علم پر گھمنڈ ہوتا ہے تو اس کے علم کو سلب کر لیا جاتا اس لیے عزیز طلبہ کبھی اپنے علم پر گھمنڈ مت کرنا اپنے ادارے کے منتظمین اساتذہ اور پیارے ابا حضور کو یاد رکھنا ۔
صلاۃ و سلام کے بعد تقریب کا اختتام حضور رفیق ملت دام ظلہ العالی کے دعائیہ کلمات کے ساتھ ہوا،
آخر میں فارغین جامعہ خوب تحائف اور انعامات سے نوازے گئے ۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!