دارالعلوم اہلسنّت سیدنا امیر حمزہ کے سالانہ اجلاس میں حضور محدث کبیر کا ناصحانہ خطاب
مالیگاؤں: قربِ قیامت کے اِس زمانے میں خیر کی اُمید کم اور شر کی زیادہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ علم اُٹھ جائے گا، جہالت عام ہوگی۔ حدیث شریف میں ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ علم کو سینے سے کھینچ کر نہیں اُٹھائے گا، علم کو اُٹھائے گا عالموں کو اُٹھا کر۔ اکابر علما! اللہ کے لیے جیتے تھے، اس لیے ان سے قریب ہونے والا اللہ سے قریب ہوجاتا تھا- میں نے حضور مفتی اعظم سے ۱۹۴۸ء میں بیعت کی سعادت حاصل کی- حضور مفتی اعظم کی تربیت میں فتویٰ نویسی سیکھی اور فقہ کا درس لیا- اکابر کی آنکھ کا ایک تیور ماحول میں انقلاب برپا کر دیتا۔ میں نے دیکھا کہ سرکار مفتی اعظم کو لوگ جلسوں میں بلاتے۔ مفتی اعظم ایک زانو جلسوں میں بیٹھتے۔ میں نے مشاہدہ کیا کہ مفتی اعظم کا بیٹھنا پچاسوں تبلیغ پر بھاری تھا۔ حضور حافظ ملت کا خاموش رہنا بڑا بابرکت ہوتا۔ اِس طرح کا اظہارِ خیال حضور محدث کبیر شہزادۂ صدرالشریعہ علامہ ضیاء المصطفیٰ قادری (گھوسی) نے 9؍مارچ بروز بدھ کی شب دارالعلوم اہلسنّت سیدنا امیر حمزہ کے جلسۂ دستار بندی میں فرمایا۔ آپ نے اشاعتِ علم دین کے لیے اسلاف کے ذوقِ تعلیم و تربیت کے ضمن میں متعدد احادیث کی تشریحات اور اسلاف کی تقویٰ شعار زندگی کا احاطہ کیا۔ کہا کہ:اپنے اندر عشق پیدا کریں۔ حسن و جمال کی بنیاد پر نہیں، فضل و کمال کی بنیاد پر۔ عقائد اہلسنّت پر قائم رہیں۔ تذکرۂ امام اعظم سے متعلق فرمایا کہ : امام شافعی فرماتے ہیں کہ سارے فقہا امام اعظم کے فیض سے فقیہ بنے-حدیث پاک کی روایت و درایت پر بہت باریک نکات ذکر فرمائے اور علم کے ساتھ عمل کی تنبیہ کی۔ علم دین سے رشتوں کی استواری کا درس دیا۔ واضح رہے کہ سنی جمعیۃ العلما کی دعوت پر حضور محدث کبیر تشریف لائے۔ازیں قبل دارالعلوم اہلسنّت سیدنا امیر حمزہ کی سالانہ رپورٹ مولانا نورالحسن مصباحی (صدر مدرس دارالعلوم اہلسنّت سیدنا امیر حمزہ) نے پیش کی اور بتایا کہ امسال دارالعلوم سے چار علما اور نو حفاظ فارغ ہوئے۔ جن کی دستار بندی حضور محدث کبیر کے ہاتھوں ہوئی۔ تمہیدی خطاب مفتی محمد شاہد امجدی اور مفتی ابویوسف ازہری نے فرمایا اور مسلک اعلیٰ حضرت پر استقامت کی نصیحت کی۔ طلبہ نے قراءت، نعت خوانی کا مظاہرہ کیا۔بکثرت افراد نے بیعت کی سعادت حاصل کی۔ سلام و دعا پراس سالانہ تعلیمی بزم کا اختتام ہوا۔ بزم سجانے میں دارالعلوم اہلسنّت سیدنا امیر حمزہ کے اساتذہ مولانا نورالحسن مصباحی، مفتی عابد حسین امجدی، حافظ عمر فاروق رضوی، حافظ دلشاد رضوی، حافظ کونین رضا، مولانا عبدالمبین، حافظ وسیم جیلانی، حافظ مدثر حسین اشرفی، حافظ نوشاد رضوی نے اہم کردار ادا کیا۔ انتظامی امور عزیزالرحمٰن منا سر، محمد مصطفیٰ آفندی سر، ڈاکٹر حامد اقبال، ارشاد بھائی نے انجام دیے۔ صدارت کے فرائض جناب اکرم سیٹھ پھلکے والے نے انجام دیے- مہمانانِ کرام میں مفتی نعیم رضا مصباحی، مفتی عرفان مصباحی، مفتی عارف اشرفی، حافظ شاہد رضا، مشیر سر، زاہد اقبال، عرفان بھائی، غلام مصطفیٰ رضوی، ماسٹر غلام غوث کاملی،فیاض سر، عبدالقادر سیٹھ نیز محلے کی سرکردہ شخصیات موجود تھیں۔ سلام و دعا پر محفل کا اختتام ہوا۔ رپورٹ سنی جمعیۃ العلماء اور دارالعلوم اہلسنّت سیدنا امیر حمزہ نے ارسال کی-