مارہرہ مطہرہ :01 مارچ، ہماری آواز(امجدی)
شب معراج و حضرت سید شاہ مرتضی حسین میاں قادری برکاتی علیہ الرحمہ کے سالانہ فاتحہ کی مناسب سے مغرب نماز بعد برکاتی مسجد میں حضور رفیق ملت دام ظلہ العالی علینا سرپرست اعلی جامعہ احسن البرکات مارہرہ شریف و سجادہ نشین خانقاہ برکاتیہ کی سرپرستی میں محفل منعقد ہوئی۔
حضرت قاری عرفان صاحب قبلہ استاد جامعہ قاسم البرکات نے تلاوت کلام ربانی سے محفل کا آغاز کیا۔
حضرت قاری عرفان صاحب قبلہ اور جامعہ احسن البرکات کے طلباء نے نعت ومنقبت کے گلدستے پیش کیے۔
حضور رفیق ملت حضرت سید شاہ نجیب حیدر نوری حفظہ اللہ تعالیٰ نے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ واقعہ معراج برحق ہے اور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے تواتر کے طور پر ثابت ہے۔
مزید فرمایا: اللہ رب العزت کا اس امت پر خاص فضل و کرم ہے کہ ہم ایک دن میں پانچ وقت کی نماز ادا کرتے ہیں اور ہمیں پچاس نمازوں کا ثواب ملتا ہے۔ نیز آپ نے فرمایا : جو لوگ معراج جسمانی کا انکار کرتے ہیں، وہ سفر معراج بعد میں سمجھیں، پہلے وہ یہ سمجھیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ کے ایک اشارے پہ چاند دو ٹکرے کیسے ہوا ؟،سورج کیسے پلٹ آیا؟ ،درخت چل کر خدمت میں کیسے حاضر ہوا؟ اگر وہ یہ سمجھ لیں گے تو سفر معراج جسمانی بھی سمجھ لیں گے ۔
نیز آپ نے چچا میاں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: آج چچا میاں کا یوم وصال بھی ہے، آپ نے اپنے وصال کے آخری دن مجھے بلاکر فرمایا: کہ میرا وہی مسلک ہے جو میرے آباء و اجداد کا مسلک ہے اور اسی پر قائم رہنا۔
آپ دام ظلہ العالی نے طلبہ کی حوصلہ افزائی فرماتے ہوئے خوب محنت و لگن کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کی نصیحت فرمائی اور آپ نے امتحان میں نمایاں کامیابی کے لیے دعا فرمائی۔
بعدہ بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں صلاة و سلام پیش کیا گیا، فاتحہ خوانی ہوئی اور حضرت قاری عرفان صاحب کی دعا پر یہ نورانی محفل اختتام پذیر ہوئی۔
اس موقع پر جامعہ احسن البرکات و قاسم البرکات کے اساتذہ و طلباء اور قصبے کے عقیدت مند حضرات موجود تھے۔
