بین الاقوامی مہاراشٹرا

یوکرین پر روسی حملہ قابل مذمت: مفتی منظور ضیائی

معاملہ کو افہام وتفہیم کے جذبے سے حل کیاجائے، حکومت ہند کی سفارتی جدوجہد کی حمایت

ممبئی: ۲۷؍ فروری
بین الاقوامی شہرت یافتہ اسلامی اسکالر اور صوفی کارواں کے روح رواں مفتی منظور ضیائی نے یوکرین پر روسی حملہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملوں کو فوراً بند کرنے او رمسئلہ کو افہام و تفہیم کے جذبہ سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔ مفتی منظور ضیائی نے کہاکہ فوجی اور معاشی طاقت کے معاملہ میں روس اور یوکرین کے درمیان ہولناک عدم توازن موجود ہے اگر اس حملہ کو جائز تسلیم کرلیاگیا تو کمزور اور غریب ملکوں کے لیے اپنےوجود کو برقرار رکھنا مشکل ہوجائے گا۔ مفتی منظور ضیائی نے کہاکہ دنیا نے اپنے قیام کے بعد سے اب تک بے شمار جنگیں دیکھی ہیں اور جنگیں مسئلہ کا حل تلاش کرنے کے بجائے اس کو مزید پیچیدہ بنادیتی ہے۔ دو جنگ عظیم کے بعد بھی دنیا کو اس لعنت سے نجات نہیں ملی، پہلے لیگ آف نیشنز اور اب اقوام متحدہ دونوں جنگیں رکوانے میں ناکام ثابت ہوئے اور دنیا کے کسی نہ کسی خطہ میں یا تو جنگ ہورہی ہے یا جنگ جیسے حالات ہیں، یا پھر دہشت گردی انتہا پسندی شورش اور بدامنی کا دور دورہ ہے جس کی وجہ سے تعمیر وترقی کی راہیں مسدود ہوکر رہ گئی ہیں۔ حکومت ہند کی جانب سے قیام امن کےلیے کی جانے والی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مفتی منظور ضیائی نے کہاکہ ہندوستان عالمی برادری میں اپنے اثر ورسوخ کا استعمال کرتے ہوئے جس طرح سفارتی جدوجہد میں مصروف ہے ان شاء اللہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ مفتی ضیائی نے کہاکہ سلامتی کونسل میں ہندوستان نے جو موقف اختیار کیا ہے وہ ملک کے مفاد کو مدنظر رکھ کر اختیار کیا ہے۔ انہوں نے یوکرین میں پھنسے ہوئے ہندوستانی شہریوں بالخصوص طلبہ کی واپسی کا معقول بندوبست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ وہاں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو ہونے والی تکلیفوں کی خبریں نہایت تشویشناک ہیں۔ مفتی منظور ضیائی نے صوفی کارواں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ صوفیائے کرام نے اپنی تعلیمات کے ذریعہ امن ہم آہنگی میل جول اور بھائی چارہ کا پیغام دیا ہے اس وقت دنیا جس طرح جنگ ، شدت پسندی ، انتہا پسندی اور نفرت کا شکار ہے ان تمام مسائل کا حل صوفیائے کرام کی تعلیمات میں موجود ہے۔ اور آج کے اس پرآشوب دور میں اس پیغام کی اہمیت اور ضرورت پہلے سے زیادہ ہے۔ مفتی ضیائی نے کہاکہ وہ اس مسئلہ کو حل کرنے کےلیے حکومت ہند کے ذمہ داروں کے رابطہ میں ہیں، اور بہت جلد روسی سفارت خانہ اور یوکرین کے سفارت خانوں کے علاوہ امریکہ اور یورپی یونین پرسفارتی دبائو بنانے کےلیے دیگر ملکوں کے سفارت کاروں سے بھی رابطہ کریں گے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!