تحریک فروغ اسلام کی راہنمائی سے ہمیں انصاف ملا : صوفی سکندر متاثرہ مسجد کے مصلی
اتحاد اتحاد کا جھوٹا نعرہ لگانے والی دیوبندیوں کی ٹولی ظلم و ستم، دھوکہ دھڑی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی، سنی بریلوی مسلمانوں کی مساجد پر دھوکہ دے کر روپیہ خرچ کر کے قبضہ کرنا اس جماعت کا محبوب مشغلہ ہے، ایسا ہی واقعہ چند ماہ قبل فخر پور ، بہرائچ شریف کے قریب ایک گاؤں نون کا پوروہ موضع اچولیہ کی مسجد قادریہ کا پیش آیا، جس میں کچھ دیوبندیوں نے ناجائز طریقہ پر قبضہ کر کے اس کا نام بدل کر مسجد ابو بکر رکھ دیا اور مسجد میں سلام وغیرہ پڑھنے سے منع کر نے لگے جب مقامی سنی عوام نے اس پر اعتراض کیا تو وہ غنڈہ گردی پر اتر آۓ اور انہوں نے فرضی جو کمیٹی بنا رکھی تھی اس کے پیپر دکھا ئے ، وہاں کے سیدھے سادھے مسلمان بے حد پریشان ہوئے جب اس معاملہ کی خبر مولانا محمد عارف مصباحی صاحب خطیب و امام اقصیٰ مسجد،جو ہو گلی،اندھیری ویسٹ،ممبئ نے تحریک کے قومی نائب صدر حضرت قاری محمد آصف رضا برکاتی صاحب کے توسط سے بانئ تحریک فروغ اسلام حضرت پیر قمر غنی عثمانی قادری چشتی صاحب کو پہنچائی تو فورا حضرت نے تحریک کے رکن قاری عزیز الرحمن صاحب جو اسی علاقے میں رہتے ہیں کو جائزہ لینے کے لئے بھیجا اور تیسرے دن ہی بانی تحریک ہائی کورٹ لکھنؤ کے ایڈووکیٹ اکرام احمد و نعمان فہمی وغیرہ کے ساتھ از خود موقع پر پہنچے، حالات کا جائزہ لیا، صوفی سکندر صاحب و گاؤں کے کئ لوگوں نے بتایا کہ گاؤں کا ہی عرفان نامی ایک دیوبندی مذکورہ بالا مسجد میں سنی بن کر امامت کرتا تھا۔ دھیرے دھیرے اندرون خانہ جب اس نے کچھ لوگوں کو اپنا ہم خیال بنا لیا اور چپکے چپکے اس نے ایک فرضی کمیٹی بھی بنا لی اس کے بعد اس نے اپنے آپ کو ظاہر کیا اور لوگوں کو سلام وغیرہ پڑھنے سے روکنے لگا تو مقامی لوگوں کو اس کی حقیقت کا پتہ چلا ،انھوں نے اعتراض کیا اور اس کے خلاف انتظامیہ کو شکایت کی مگر پولیس الٹا انہیں ہی ڈرانے دھمکانے کا کام کر رہی تھی، معلوم ہوا کہ وہابیوں کی فرضی کمیٹی میں دو نام ایسے لوگوں کے ہیں جنہیں پتہ ہی نہیں ہے تو بانئ تحریک نے ان کو بلا کر پوچھا تو بات درست نکلی ، ان دونوں کو فوراً قیصر گنج تحصیل لے جا کر ان کے حلف نامے بنواۓ گئے اور ان تمام لوگوں کو لے کر بانئ تحریک خود پولیس اسٹیشن پہنچے اور پولیس آفیسر سے گفتگو کی، آفیسر نے کہا کہ ہم اس میں کچھ نہیں کر سکتے اگر یہ کمیٹی فرضی ہے اور آپ لوگ صحیح ہیں تو آپ وقف بورڈ سے کمیٹی چینج کروا لیں تو ہم آپ کو سپورٹ کریں گے، حضرت نے گاؤں والوں کو اطمینان دلایا حوصلہ افزائی اور ایڈووکیٹ اکرام احمد صاحب سے فرمایا کہ آپ فوری طور پر سنی وقف بورڈ میں کارروائی کریں، وہابیوں کی جعلی کمیٹی کو کینسل کرا کر سنیوں کی کمیٹی بنوانے کی کوشش کریں۔ واضح رہے باہر سے ایک شخص محمود الحسن ایک ساتھی کے ساتھ اپنی گاڑی سے اکثر گاؤں آتا تھا، انہوں نے کئ لاکھ روپیے مسجد کی تعمیر کے لیے دئے تھے تاکہ مسجد پر قبضہ کر کے گاؤں کے سنی مسلمانوں کے ایمان و عقیدے پر ڈاکہ ڈال سکیں، اطلاعات کے مطابق ان لوگوں نے تقریباً 18 سنی مساجد پر قبضہ کر رکھا ہے، ان لوگوں کے بھروسے پر ہی سابقہ وہابی صدر عرفان احمد نے دھمکی دیتے ہوۓ کہا تھا کہ کوئی بھی ہماری کمیٹی کو منسوخ نہیں کرا سکتا مگر بانئ تحریک کی ہدایات پر عمل کرتے ہوۓ تحریک کے نیشنل سیکریٹری جناب احسان الحق رضوی صاحب اس معاملے کی نگرانی کرتے رہے، ایڈووکیٹ اکرام احمد صاحب نے ایمانداری کے ساتھ کوششیں کیں، گاؤں کے لوگوں نے بالخصوص صوفی سکندر علی صاحب نے دی گئی ہدایات کے مطابق عمل کیا ضرورت کے مطابق مال بھی خرچ کیا، اپنے گھروں کے سامنے ہی نماز با جماعت جاری رکھیں، اللہ تعالیٰ نے کرم فرمایا کہ یوپی سنی سینٹرل وقف بورڈ نے وہابیوں کی فرضی کمیٹی کو ختم کر کے سنیوں کی نئی کمیٹی کو منظوری دے دی جس کا صدر صوفی سکندر علی صاحب کو بنایا گیا ہے۔ صوفی سکندر علی صاحب نے کہا حضرت پیر قمر غنی عثمانی صاحب نے ایسے وقت میں آ کر ہم لوگوں کو حوصلہ و جذبہ عطا فرمایا جب ہم لوگ خوف و حراس میں تھے، تحریک فروغ اسلام کا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں. اللہ تعالیٰ بانئ تحریک و جملہ ذمہ داران کو سلامت رکھے۔ آمین ثم آمین
رپورت مرتبہ
عقیل احمد فیضی
انچارج
ہیڈ آفس تحریک فروغ اسلام،الھند
9473962637