راجستھان

دارالعلوم فیضان اشرف میں منعقد ہوۓ دو روزہ مسابقتی پروگرام

خلیل احمد فیضانی کی رپورٹ

نسل نو کی خوابیدہ صلاحیتوں کو بیدار کرنے کے مختلف ذرائع ہوتے ہیں جن میں "مسابقہ” ایک مؤثر وافادیت سے بھرپور ذریعہ ہے-
عہد رواں میں اس کی اہمیت و ضرورت اہل دانش سے مخفی نہیں رہی-یہی وجہ ہے کہ اب ملک وبیرون ملک میں مسابقتی پروگرامز کی دھوم سی مچی ہوئی ہے- ہر آۓ دن مختلف عناوین کے تحت مسابقہ جات کے اعلامیے جاری ہورہے ہیں جو یقینا ایک بیدار کن و خوش آئند سلسلہ ہے-
دارالعلوم فیضان اشرف جو کہ تعمیری و تعلیمی منہج کے اعتبار سے راجستھان بھر کے اداروں پر فوقیت رکھتا ہے- اس ادارے کا روز اول سے یہ مزاج رہا ہے کہ اس نے طلبہ کی خوابیدہ صلاحتیوں کو بیدار کرنے اور ان میں چھپی ہوئی مختلف اسکلز کو پرموٹ کرنے کے لیے بہت سارے قابل تقلید و لائق ستائش اقدامات کیے ہیں یہی وجہ ہے کہ روز اول سے آج تک ادارے نے بہت ساری "اولیات” اپنے نام درج کرڈالی ہیں-
ویسے تو ادارے میں گذشتہ کئی سالوں سے مسابقے ہوتے آۓ ہیں لیکن اس بار کی یہ مسابقتی بزم بہت زیادہ مؤثر,نتائج خیز و کام یاب رہی اور اس کے جملہ مراحل نہایت ہی خوش اسلوبی و دیانت داری سے طے ہوۓ –
مسابقہ مندرجہ ذیل عناوین پر مشتمل تھا:
(الف) حدر
(ب) ترتیل
(ج) نعت شریف
(د) خطابت
(ھ) صحافت
عہد رواں کے تقاضوں سے ہم آہنگ اس مسابقہ میں کل 164 طلبہ کرام شریک ہوۓ –
اور جو اساتذہ کرام مسابقہ ہال میں تشریف فرماتھے اور بچوں کی کارکردگی ملاحظہ فرمارہے تھے ان کے نام درج ذیل ہیں :
حضرت مولانا محمد یونس صاحب قبلہ مصباحی
,-حضرت مولانا محمد رفیق صاحب قبلہ
مصباحی,-حضرت مولانا محمد صادق صاحب قبلہ مصباحی,-حضرت مولانا حاجی اصغر علی صاحب فیضانی,-حضرت مولانا خورشید احمد صاحب قبلہ فیضانی ازہری,-حضرت مولانا عبد الحکیم صاحب قبلہ علیمی,-حضرت مولانا مبلغ خورشید احمد صاحب مصباحی,-حضرت مولانا حافظ و قاری شریف:, قادری صاحب قبلہ رضوی,- حضرت حافظ وقاری شریف صاحب قبلہ دہلی,-حافظ انصار صاحب رضوی,-حضرت مولانا قاری اصغر علی برکاتی,-حضرت مولانا شاھد علی فیضانی اشرفی,-حضرت مولانا حافظ ذاکر حسین صاحب قبلہ فیضانی,-حضرت مولانا قاری بلال صاحب فیضانی-وغیرہ-
مسابقہ میں اس کثرت سے طلبہ کرام کا شریک ہونا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ یہاں کا ماحول, علمی, اساتذہ کرام, جفاکش و طلبا کرام, علمی شوق ولگن میں ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کرہیں-
بانی ادارہ ,مصلح قوم ملت, استاذی الکریم حضرت مولانا حافظ سعید صاحب قبلہ اشرفی کے حکم پر چوں کہ راقم بھی شریک سعادت ہوا تھا تو مسابقہ کی ساری اکٹیوٹیز میں نے بعینہ مشاہدہ کیں- جو مشاہدے میں آیا وہ من وعن سپرد قرطاس کررہا ہوں-
۴رجب المرجب بروز اتوار مسابقہ کا پہلا دن تھا
ظاہر ہے کہ دوروزہ مسابقہ ( جس میں علماے کرام کے تاثرات و تقسیم انعامات کا سلسلہ بھی تھا) میں 164 کی بھاری تعداد کو فارغ کرنا کافی مشکل امر تھا اس لیے پہلا دن یعنی اتوار صرف شرکاے مسابقہ کے لیے ہی مختص رہا-
اساتذہ کرام نے خوب جفاکشی کا مظاہرہ کیا اور دو دن کی متعینہ مدت میں ہر طالب کو اپنا مواد پیش کرنے کا موقع بھرپور فراہم ہو اس کے لیے انہوں نے بعد مغرب بھی پروگرام جاری رکھا جو رات کافی دیر تک چلا-
بچوں نے بھرپور محنت و دماغ سوز جفاکشی کا مظاہرہ کیا اور متعینہ وقت میں متعینہ عناوین کے تحت اپنے اپنے پروگرامز نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ پیش کیے-
طلبہ کرام کا حوصلہ بڑھے اور مسابقہ کی افادیت و اہمیت مزید وسیع تر ہو اس کے لیے پروگرام از اول تا آخر لائیو بھی پیش کیا گیا-
ناظرین نے خوب سراہا اور حوصلہ افزا کلمات سے اپنے جذبات دروں کا اظہار بھی کیا-
دوسرے اور آخری دن پروگرام اپنے متعینہ وقت پر شروع ہوا-
دوسرے دن بھی بچوں نے اپنے اپنے پروگرامز نہایت احسن انداز سے پیش کیے-
حضور شیخ الجامعہ صاحب قبلہ دامت فیوضھم العالیہ کے حکم سے صبح کی مجلس کی آخری گھڑی میں راقم الحروف نے بھی اپنے چند کلمات طلبہ کرام کے سامنے رکھے اور پھر صلاة وسلام پر صبح کی مجلس اختتام پزیر ہوئی-
پیر شریف کے دن بعد ظہر علماے کرام کے تاثرات و تقسیم انعامات کا سلسلہ تھا-
جن علماے کرام نے مسابقہ میں شرکت فرمائی ان میں سے چند کے نام لکھتا ہوں-
پیکر اخلاص حضرت مولانا حافظ اکبر صاحب قبلہ خطیب و امام مدینہ مسجد باسنی,
پیکر محبت حضرت مولانا حافظ اللہ بخش صاحب قبلہ اشرفی خطیب و امام نگینہ مسجد باسنی,
ہمدرد قوم حضرت مولانا مفتی خالد ایوب صاحب قبلہ مصباحی چیر مین تحریک علماے ہند,
صوفی باصفا حضرت مولانا سکندر صاحب قبلہ اشرفی کمہاری
و حضرت مولانا محمد عرفان رضا فیضانی کمہاری خطیب و امام فاروقیہ مسجد کمہاری-
ظہر کی محفل تلاوت قران پاک سے شروع ہوئی اور پھر حضور شیخ الجامعہ صاحب قبلہ کے حکم پر گذشتہ سال کے فارغ حضرت مولانا محمد اسمعیل فیضانی اشرفی (جو کہ ماشاء اللہ میدان خطابت میں خاصی پہچان رکھتے ہیں) نے طلبہ کرام کو تقریر کے حوالے سے چند باتیں بتلائیں-
ان کے بعد حضرت مولانا مفتی خالد ایوب صاحب قبلہ مصباحی کا توسیعی خطاب شروع ہوا
آپ نے حدر,نعت,ترتیل ,خطابت و صحافت میں سے ہر ایک عنوان پر بڑی قیمتی اور مفید باتیں ارشاد فرمائیں-
صحافت پر آپ نے ذرا تفصیلی روشنی ڈالی اور عہد رواں میں چل رہے تحریری گھوٹالے کو طشت ازبام کیا اور ایک محرر کو اس زمانہ میں کن کن چیزوں کا دھیان رکھنا چاہیے اور ایک معیاری تحریر لکھنے کے لیے کن چیزوں کو عمل میں لانے کی ضرورت ہے یہ, اور اس طرح کی بہت ساری مفید ترین باتیں نہایت ہی بسط کے ساتھ بیان فرما ئیں-
آپ کے بعد حضرت مولانا حافظ اللہ بخ ش صاحب قبلہ اشرفی و حضرت مولانا حافظ اکبر صاحب قبلہ دامت فیضھم العالیہ نے اپنے قیمتی تاثرات پیش فرماۓ –
مولانا عرفان صاحب قبلہ فیضانی نے بھی اپنے تاثراتی کلمات پیش کیے-
اس مجلس میں ادارے کے اراکین و ممبران نے بھی بڑے جوش کے ساتھ شرکت کی –
بعدہ, مسابقہ میں اول ,دوم سوم آنے والے طلبہ کرام کو بیش بہا انعامات سے بھی نوازا گیا-
اس کی صورت کچھ یہ رہی کہ خطابت و صحافت کے طلبا دو گروپوں میں تقسیم تھے اور بقیہ مضامین میں گروپ بندی کی تقسیم نہیں تھی
جو طلبہ ان تین پوزیشن میں سے کسی ایک پہ آۓ انھیں اول ,دوم و سوم پوزیشن کے اعتبار سے حسب مراتب انعامات سے نوازا گیا-
بانی ادارہ حضور شیخ الجامعہ صاحب قبلہ نے اس بارانعات بڑے ہائی رکھے تھے-
جیسا ذکر ہوا کہ مسابقہ پانچ مضامین پر مشتمل تھا
ان میں سے کسی بھی مضمون میں فرسٹ پوزیشن پہ آنے والوں کو بہار شریعت مکمل 1100روپے وشلڈ سے نوازا گیا-
نمبر دو پر آنے والوں کو فتاوی فیض الرسول مکمل 700روپے و شلڈ سے نوازا گیا-
اور تین نمبر پر آنے والوں کو مدارج النبوۃ مکمل 500روپے وشلڈ سے نوازا گیا –
اور ان کے علاوہ جن طلبہ نے مسابقہ میں حصہ لیا اور وہ پوزیشن نمبرات حاصل نہیں کرسکے انھیں بھی ترغیبی انعامات سے نوازا گیا تاکہ ان کے جذبات بھی مضمحل نہ ہونے پاۓ-
تقسیم انعامات کے بعد صلاة وسلام و دعا پر پروگرام اختتام پزیر ہوا-
اس طرح یہ مسابقہ اپنی تمام تر جلوہ سامانیوں کے ساتھ اختتامی مراحل کو پہنچا-
پروگرام خوب سے خوب تر رہا ..لمحہ لمحہ, اساتذہ کرام و طلبہ کی جفاکشی کی شھادت دے رہا تھا…چمن اشرف کے درو دیوار دو دن تک ربانی پیغام فاستبقوا الخیرات کا مظہر بنے رہے..
مادر علمی! تیری رونقیں و شادابیاں یوں ہی سلامت رہیں…اور تیری اذان سحر سے خوابیدہ صلاحیتیں یوں ہی بیدار ہوتی رہیں..آمین

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے