تنازعہ کو طول نہ دیاجائے ،پڑھائی کا نقصان نہ ہو!
ممبئی۔۷؍ فروری: بین الاقوامی شہرت یافتہ، اسلامی اسکالر اور علم وہنر فائونڈیشن کے چیئرمین اور صوفی کارواں کے روح رواں جناب مفتی منظور ضیائی نے کرناٹک کے اسکول کالجوں میں حجاب کے تنازعہ پر اپنی گہری تشوشیش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرناٹک حکومت اپنی بے تدبیری اور فہم وفراست سے عاری ہونے کی وجہ سے ایک ایسے کو طول دے رہی ہے جو سرے سے کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے، انہوں نے کہاکہ حجاب مسلم طالبات کےلیے اسلامی شعار اور آئینی حق ہے اس سے ان کو کسی بھی حالت میں محروم نہیں کیاجاسکتا۔ مفتی ضیائی نے کہاکہ کورونا کی وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے، اور اس وبا کی وجہ سے تعلیم کا اچھا خاصا نقصان ہوچکا ہے، اب اس طرح کے نان ایشو کو ایشو بناکرتعلیم کا مزید نقصان نہ کیاجائے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سرکاری وسائل وذرائع اور توانائی جو کورونا سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل پر صرف ہونی چا ہئے وہ حجاب سے پیدا ہونے والے تنازعہ پر صرف ہورہی ہے۔ مفتی ضیائی نے کرناٹک حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس مسئلہ کو حل کرے، انہو ںنے ریاست کے مسلم مذہبی وسیاسی رہنمائوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ تنازعہ کو غیر ضروری طور پر طول دینے کے بجائے افہام وتفہیم سے مسئلہ کو حل کریں۔