علی گڑھ: 2 فروری، ہماری آواز(پریس ریلیز)
البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ علی گڑھ میں حضرت سید محمد امان میاں قادری دام ظلہ العالی کے زیر صدارت مسابقہ مضامین و خطوط نویسی کے اختتام پر تقسیم انعامات کی تقریب منعقد کی گئی،
تقریب کا آغاز مولانا قاری شاداب رضا مصباحی کی تلاوت سے ہوا پھر مولانا ناظم برکاتی نے کلام پیش کیا،
اس کے بعد مسابقے کے کنوینر مولانا محمد عارف رضا نعمانی مصباحی نے پورے ایک ماہ تک چلنے والے مسابقے کا تعارف اور طلبہ کی مکمل کارکردگی سے سامعین کو باخبر کیا، واضح ہو کہ یہ مسابقہ ہر سال ادارے کے طلبہ کے درمیان منعقد ہوتا ہے جو ایک ماہ تک چلتا ہے، اس کی نوعیت یہ ہوتی ہے کہ طلبہ آزادانہ طور پر ملک کے بڑے بڑے اخبارات و رسائل میں دینی، عصری، سماجی، تعلیمی، معاشی، اقتصادی اور اصلاحی عناوین پر مضامین اور مراسلے تحریر کرکے اخبارات میں اشاعت کے لیے بھیجتے ہیں اور شائع ہونے پر ان کی تحریروں کا نمبر محفوظ کیا جاتا ہے،اسی طرح یہ مسابقہ چلتا رہتا ہے، اختتام پر انعامات دے کر ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے،
مسابقہ شروع ہونے سے پہلے بڑے بڑے قلم کار علما اور صحافی حضرات سے ان کی تحریری تربیت کرائی جاتی ہے، تاکہ ان کے اندر کی چھپی ہوئی تحریری صلاحیت نکھر کر سامنے آئے اور ان کا قلم مضبوط ہو، اس بار ماہ دسمبر میں یہ مسابقہ منعقد ہوا جس میں سبھی طلبہ نے پورے جوش وجذبے کے ساتھ حصہ لیا، اور اس میں ملک کے بڑے اخبارات انقلاب، سہارا، صحافت، ہمارا سماج، ہندوستان ایکسپریس، روزنامہ شان سدھارتھ، اخبار مشرق، تاثیر، سیاسی تقدیر، اودھ نامہ وغیرہ میں مجموعی طور پر 159 مضامین اور 70 خطوط شائع ہوئے،
جس میں مولانا احمد حسن سعدی امجدی نے اول پوزیشن کے ساتھ تاج العلماء ٹرافی، مولانا غلام علی فیضی نے دوم پوزیشن کے ساتھ سید العلماء ٹرافی، مولانا شاداب مصباحی نے سوم پوزیشن کے ساتھ احسن العلماء ٹرافی اور مولانا ساغر جمیل رشک مرکزی نے تشجیعی انعام حاصل کرکے ادارے اور والدین کا نام روشن کیا،
انعام یافتگان نے اپنے اپنے قلمی سفر کی روداد بیان کی اور دوسروں کو تحریر و قلم سے وابستگی پر ابھارا،
پھر ادارے کے استاذ شیخ نعمان احمد ازہری نے تمام طلبہ کو اس کامیابی پر مبارک باد پیش کی اور طلبہ کو تحریر و تحقیق کی اہمیت سے آگاہ کیا، اور بتایا کہ تحریر سے قومیں زندہ رہتی ہیں، شخصیت زندہ رہتی ہے، مشن زندہ رہتا ہے، اس لیے ہمیں تحریر و قلم کی اہمیت کو سمجھنا اور دوسروں کو اس سے باخبر کرنا ہوگا تاکہ یہ فن مزید ترقی کر سکے،
ادارے کے ڈائریکٹر سید محمد امان میاں قادری نے تمام طلبہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریر و قلم سے وابستگی کو ایسے ہی ہمیشہ استوار رکھیں، لکھتے رہیں، لکھتے رہنے سے تحریر میں روانی آتی ہے، ایک لکھنے والا جب بہت دنوں تک لکھتا رہتا ہے تو اسے لکھنے میں مہارت پیدا ہو جاتی ہے، پھر ایسے ہی لکھنے والے تحریر و قلم میں ملک و ملت کی نمائندگی کرتے ہیں، آپ حضرات اخلاص اور محنت کے ساتھ لگے رہیں، کامیابی آپ کا مقدر ہوگی،
اس موقع پر ڈاکٹر سلمان رضا علیمی، مفتی عبدالمصطفی مصباحی، مفتی جنید برکاتی، مولانا محمد ساجد نصیری،مولانا افتخار مصباحی، مولانا عاصم برکاتی، جناب عرفان برکاتی، سید چاہت علی، محمد مستقیم اور ادارے کے طلبہ اور ذمہ داران موجود رہے، مولانا سید نور عالم مصباحی کی دعا پر تقریب کا اختتام ہوا۔