محافظ ناموس رسالت حضرت مولانا قمر غنی عثمانی صاحب کی گرفتاری تشویشناک ہے کچھ ہی دنوں قبل صوبہ گجرات کے کسی گاؤں میں ایک نطفۂ نا تحقیق نے ساری کائنات کے لیے رحمت بن کر تشریف لانے والے پیغمبر حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہوسلم کی شان اقدس میں گستاخانہ جملے بکے اور ملک کے امن امان کی خرمن میں دہشتگردی کی چنگاری لگا کر دنگا و فساد کرانےکی کوشش کی لیکن شخصے نا معلوم نے اس کو خفیہ طور پر قتل کر دیا اب صوبہ گجرات کی اے ٹی ایس پولیس قتل کی تفتیش کرنےکے بجائے دہلی میں مقیم بانئ تحریک فروغ اسلام محافظ مانوس رسالت حضرت مولانا قمر غنی عثمانی صاحب کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا اور دعوی کر رہی ہے کہ مولانا نے مسلمانوں کا برین واش کرکے اس طرح کی جرات پر اکساتے ہیں یہیں پر بس نہیں بلکہ ابھیحال ہی کے دنوں میں دیوبندی مکتب فکر مولانا کلیم صدیقی اور عمر گوتم کو مذہب تبدیل کرانے کے جھوٹے الزام میں گرفتار کر چکیہے، اس کے بر خلاف ہم دیکھتے ہیں کہ دھرم سانسد میں کھلے عام مسلمانوں کے قتل عام کا منصوبہ بنایا جاتا ہے لیکن سب کچھدیکھ سن کر شاسن پرشاسن اپنی آنکھیں بند کر لیتی ہے، مگر ؏
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو جاتے ہیں بدنام
لہذا ضرورت ہے کہ قوم مسلم خواب غفلت کی چادر پھاڑ کر بیدار ہوجائے اور ہوش کے ناخن لے کہیں ایسا نہ ہو کہ بہت دیر ہوجائےاردو ادب کے بہت مشہور و معروف شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی نے بہت پہلے کہا تھا،
اس کے قتل پہ میں چپ تھا میرا نمبر اب آیا ہے، میرے قتل پہ آپ چپ ہیں اگلا نمبر آپ کا ہے،
میں محمد حسن فیضی حضرت مولانا قمر غنی عثمانی صاحب کی اس گرفتاری کی سخت مذمت کرتا ہوں اور جلد از جلد باعزت بریکرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔