پریس ریلیز
14..10..21
صحافتی ترجمان
ناصر قریشی
گنبد رضا کے سایہ میں ھوئی امداد القاری شرح صحیح البخاری کی تقریب رونمائی میں مفتی سلیم بریلوی نے منظر اسلام کی علم حدیث کی خدمات کے حوالے سے تاریخی شواہد سے حاضرین کو روشناس کرایا۔
مرکز اھلسنت خانقاہ رضویہ درگاہ اعلیحضرت بریلی شریف میں واقع یادگار اعلیحضرت جامعہ رضویہ منظر اسلام کا قیام مجدد دین وملت اعلیحضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی قدس سرہ کے ذریعہ سن انیس سو چار عیسوی کو عمل میں آیا۔اس ادارے نے اپنے روز قیام ھی سے مذھب و مسلک اور قوم و ملت کی ناقابل فراموش خدمات کی انجام دہی کرکے بین الاقوامی سطح پر ایک نمایاں مقام حاصل کیا ھے۔یہ ادارہ اپنی مذھبی،مسلکی، علمی،ادبی،سماجی اور روحانی خدمات میں ھمیشہ منفرد و بے مثال شہرت و خصوصیات کا حامل رھا ھے۔اس ادارے کے فارغ التحصیل علماء ومشائخ نے عالم اسلام کے ہر خطے کو اپنے علم و عمل کی خوشبو سے معطر کیا ھے۔منظری علما دنیائے سنیت کے ہر خطے میں نمایاں خصوصیات کے ساتھ علوم اسلامیہ کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔یہ ہر جگہ اپنی مسلکی شناخت و تشخص کے ساتھ پائے جاتے ہیں۔مسلکی و مذھبی تصلب کے ساتھ علوم اسلامیہ و دینیہ کی ترویج و اشاعت اس ادارے کے فضلاء کا سب سے اہم نصب العین اور ھدف رھا ھے۔” ما انا علیہ واصحابی ” جس کا صحیح مصداق مذھب اھلسنت مسلک اعلیحضرت ھے ،اس کی ترویج و اشاعت اس ادارے کا مقصد قیام ھے۔اس ادارے نے ھمیشہ عقائد حقہ ،معمولات حقہ ،تعلیمات صحابہ کو عام کرنے، احترام صحابہ ,تعظیم اھل بیت ،تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ عظمت اولیاء و اسلاف کے لئے جدجھد کی ھے۔احقاق حق اور ابطال باطل اس ادارے کا طرہ امتیاز رھا ھے۔ان باتوں کا اظہار آج جامعہ رضویہ منظر اسلام کے پرنسپل و شیخ الحدیث حضرت مفتی محمد عاقل صاحب کی تحریر کردہ بخاری شریف کی شرح کی پہلی جلد بنام امداد القاری بشرح صحیح البخاری کی تقریب رونمائی میں مفتی محمد سلیم بریلوی صاحب نے کیا۔انہوں نے بتایا کہ منظر اسلام نے دیگر علوم اسلامیہ کی نشرو اشاعت کے ساتھ علم حدیث کی ترویج و اشاعت میں بھی تاریخ ساز کارنامے انجام دئے ہیں۔فن حدیث میں اعلیحضرت کی مہارت و خدمات کا دستاویزی ثبوت 8 ضخیم جلدوں پر مشتمل ” جامع الاحادیث "نامی کتاب ھے۔اعلیحضرت کے شہزادگان حجۃ الاسلام علامہ مفتی محمد حامد رضا خان اور مفتی اعظم،تاجدار اھلسنت حضرت علامہ محمد مصطفٰی رضا خاں نوری بریلوی قدس سرہما نے بھی علم حدیث کے فروغ میں خوب خوب حصہ لیا جو ان کی تصنیفات و فتاوی سے ظاہر ھے ۔اسی طرح اعلیحضرت کے پوتے اور حجۃ الاسلام کے بڑے شھزادہ مفسر اعظم ھند حضرت علامہ محمد ابراہیم رضا خاں جیلانی میاں کی خدمات علم حدیث کے نقوش مطبوعہ شکل میں موجود ہیں۔جو اس بات کا پتہ دیتے ہیں کہ علوم حدیث کے حوالے سے منظر اسلام کی خدمات کا دائرہ کتنا وسیع ھے۔
اس تقریب رونمائی کےخصوصی مبصر، مورخ خانوادہ رضویہ ،محقق رضویات حضرت علامہ محمد شہاب الدین رضوی صاحب نے اپنےتجزیاتی خطاب میں مصنف امداد القاری حضرت علامہ محمد عاقل صاحب کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ فاضل مصنف نے بخاری شریف کی آسان و سہل انداز میں اردو شرح لکھنے کا عزم کرتے ہوئے کتاب الایمان اور کتاب العلم سے متعلق ایک سے چونتیس احادیث کریمہ کے ترجمہ، تشریح، توضیح مناسبت باب، نحوی و لغوی تشریح پر مشتمل پہلی جلد منظر عام پر لاکر منظر اسلام کی خدمات علم حدیث کی اپنی روایت کو برقرار رکھنے کا قابل تحسین کارنامہ انجام دیا ھے۔انھوں نے مزید بتایا کہ خلیفہ اعلیحضرت اور منظر اسلام کے قابل فخر فاضل، ملک العلماء حضرت علامہ ظفر الدین رضوی بہاری نے بخاری شریف کے حوالے سے الجامع الرضوی لکھ کر منظر اسلام کا نام روشن کیا تھا۔
مولانا مفتی افروز عالم صاحب نے فرمایا کہ یہ امداد القاری بشرح صحیح البخاری چھ سو چونسٹھ صفحات پر مشتمل ایک دیدہ زیب ٹائیٹل اور عمدہ طباعت کے ساتھ منظر عام پر آچکی ھے جو طلبہ اور علما کو خصوصی رعایت کے ساتھ منظر اسلام کے دفتر میں مولانا ابرار الحق صاحب دی جارہی ھے۔
منظر اسلام کے علما اور طلبہ نے مولانا عاقل رضوی صاحب کو مبارکباد پیش کی۔واضح رہے کہ عرس رضوی کے منبر سے حضور صاحب سجادہ حضرت علامہ الحاج الشاہ محمد سبحان رضا خان سبحانی میاں صاحب قبلہ اور سجادہ نشین حضرت علامہ مفتی محمد احسن رضا قادری مد ظلھما النورانی کے مبارک ہاتھوں اس کا رسم اجرا پہلے ھی عمل میں آچکا تھا۔