بین الاقوامی

وزیر داخلہ رام بہادر تھاپا اور وزیر تعلیم گری راج منی پوکھریل سے مولانا شفیق الرحمٰن قاسمی کی ملاقات! مسلمانوں کےملی مسائل پر ہوئی گفتگو

نیپال، ہماری آواز (انوار الحق قاسمی)
تازہ ترین اور بہت ہی اہم خبرآپ حضرات کےگوش گذار کرناچاہتاہوں،جسے پڑھنے والے پڑھ کر اور سننے والے سن کر بہت ہی فرحت محسوس کریں گے، اور "جمعیت علماء نیپال "اور اس کےجملہ "ذمہ داران "کی شرحا وبسطا تعریف کرنے پر مجبور ہوجائیں اور ساتھ ہی ساتھ بےساختہ یہ بات بھی کہنے پرمجبور ہو جائیں گے کہ واقعی "جمعیت علماء نیپال”ابھی کافی حرکت میں ہے،اور اس بات کاکھلے دل سے اقرار کریں گے کہ مسلمانوں کےمسائل حکومت تک اگر کوئی” تنظیم” پہنچاتی ہے، تووہ صرف اورصرف "جمعیت علماء نیپال”پہنچاتی ہے۔
اب تو آپ کے دل اور دماغ یہ داعیہ پیداہوگیاہوگا،کہ آخروہ کون سی خبر ہے ،جس کےپڑھنے اور سننے والےجمعیت کےاعلی کردگی سےخوش ہوکر”جمعیت علماء نیپال” اوراس” ذمہ دارن” کی بےساختہ مدح کرنے پرمجبور ہوجائیں گےاور ان کی خوب حوصلہ افزائی بھی فرمائیں گے ۔
تو اب آئیے آپ حضرات کواس اہم خبر سےآگاہ وباخبر کرتاہوں۔
وہ اہم خبر یہ ہے کہ آج بتاریخ 15/دسمبر بروز منگل کو مسلمانوں کے مسائل کو لے کرجمعیت علماء نیپال کےمرکزی ممبر اور قابل قدر شخصیت حضرت مولانا محمد شفیق الرحمان صاحب قاسمی پہنچے ملک نیپال کےوزیر داخلہ "رام بہادر تھاپا” اور وزیرتعلیم گری راج منی پوکھریل کے پاس اور پھر حضرت نے انہیں مسلمانوں کےمختلف مسائل سے روشناس کرایا مثلا:ملک نیپال میں مساجد ومدارس ومکاتب اور خانقاہوں کاتحفظ کیسے ہو؟اور مدارس اسلامیہ (جودر اصل دین اسلام کے قلعیں ہیں)جوایک مدت مدیداور عرصہ دراز بالکل مقفل ہیں،ان میں تعلیمی سلسلہ کاباضابطہ آغازکب سےہو؟اور کس سسٹم ونظام کےساتھ مدارس اسلامیہ کھولےجائیں؟اور بھی دیگر امورکے سلسلے میں باہمی تبادلہ خیال ہوا ہے ۔
تومدارس کے سلسلے وزیر تعلیم گری راج منی پوکھریل نے کہا: کہ ملک کے تمام تعلیمی اداریں اپنے اپنےعلاقے کے واڈا سے رابطہ کرکے کھولےجا سکتے ہیں۔
یہ خبر نیپالی مسلمانوں کے لیے انتہائی خوش کن خبر ہے،اورواقعی اس خبر کےہر ایک قاری بے حد مسرور اور خوش ہوں گے اور یہ کہنے پرمجبور ہوں گے کہ ایسے ناگفتہ بہ حالات میں "جمعیت علماء نیپال” کی اس اعلی کارکردگی کو کبھی بھی ہم مسلمان بھلانہیں سکتے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے