نئی دہلی، ہماری آواز(بزنس ڈیسک)
پبلک سیکٹر کی کمپنی ایئر انڈیا فروخت ہونے کے لیے تیار ہے۔ حکومت اپنا سو فی صد حصہ داری فروخت کررہی ہے۔ ایسی صورت حال میں اب تک کی سب سے بڑی خبر یہ سامنے آرہی ہے کہ کمپنی کے ہی ملازمین کا ایک گروپ 50 فی صد شیئر(حصہ داری) خریدنے کے لیے بولی لگائے گا۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا ہے تو ملک کی کارپوریٹ تاریخ میں یہ پہلا معاملہ ہوگا جب کسی کمپنی کے ملازمین ہی سرکاری کمپنی خریدیں گے۔
ایئر انڈیا پر اس وقت 69,000 کروڑ روپے کا قرض ہے۔ ایئر انڈیا کی نیلامی میں ٹاٹا گروپ بھی بولی لگائے گا۔ واضح ہو کہ ائیر انڈیا کی شروعات جے۔آر۔ڈی۔ ٹاٹا نے کی تھی، اس کا نام پہلے ٹاٹا ایئر لائن تھا۔
امریکی ایکویٹی فرم کے ساتھ مل کر ملازمین نے لگائی بولی
ایئر انڈیاکے 209 ملازمین پر مشتمل اس گروپ نے امریکہ میں قائم نجی ایکوئٹی کمپنی انٹر اپس(Interups Inc) کے ساتھ شراکت میں 50 فیصد حصہ داری خریدنے کی بات کی ہے۔ اس کی تصدیق انٹر اپس کے چیئرمین لکشمی پرساد نے کی۔ ایئر انڈیا کے ملازمین کے گروپ میں شامل ہر شخص بولی کے لیے ایک لاکھ روپے دے گا۔