چنئی(ہماری آواز): تامل ناڈو میں اسمبلی انتخابات اگلے سال ہوں گے۔ لیکن مکل ندھی مایایم (ایم این ایم) کے سربراہ کمال ہاسن نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز ابھی سے کردیا ہے۔ انتخابی مہم شروع کرنے سے پہلے اداکار سے سیاستدان بنے کمال ہاسن نے وزیر اعظم مودی پر حملہ کیا۔ ہاسن نے وزیر اعظم کے ذریعہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سنگ بنیاد پر سوال اٹھاتے ہوئےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا "جب چین کی عظیم دیوار تعمیر ہورہی تھی ، اس وقت ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے ، اس وقت حکمرانوں نے کہا کہ یہ عوام کے تحفظ کے لیے ہے۔ اب جب ملک کی آدھی آبادی کورونا وبا کی وجہ سے بھوکی ہے ، لوگ اپنی جانیں گنوا رہے ہیں تو پھر آپ کس کے دفاع کے لیے 1000 کروڑ کی پارلیمنٹ ہاؤ س بنارہے ہیں؟میرے معزز منتخب وزیر اعظم جواب دیں۔ "پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی ضرورت کیوں ہے؟
بتا دیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 10 دسمبر کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ عمارت تقریبا 6 64500 مربع اراضی پر تعمیر کی جارہی ہے اور اس پر لگ بھگ 971 کروڑ روپیے خرچ ہوں گے۔ اگرچہ پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کو ابھی 100 سال مکمل نہیں ہوئے ہیں ، لیکن اس سے قبل بھارت میں نیا پارلیمنٹ ہاؤس تیار ہوگا۔نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کے ممبروں کے لیے 888 نشستیں ہوں گی۔ اس کے علاوہ راجیہ سبھا ممبران کے لئے 326 سے زیادہ نشستیں ہوں گی۔ یہاں 1224 ممبروں کے بیٹھنے کا انتظام بھی ہوگا۔ اس کے علاوہ ، ہر ممبر کے لئے 400 مربع فٹ کا ایک دفتر بھی اس نئی عمارت میں ہوگا۔ نئی پارلیمنٹ پرانی پارلیمنٹ سے تقریبا 17 ہزار مربع میٹر بڑی ہے۔ یہ پارلیمنٹ ہاؤس 2022 تک تیار ہوجائے گا۔ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں تمام ممبران پارلیمنٹ کے لئے دفتر تیار کیا جائے گا ، یہ 2024 تک تیار ہوجائے گا۔ تاہم دنیا میں پارلیمنٹ کی بہت ساری عمارتیں ایسی ہیں جو ہندوستان کی پارلیمانی عمارت سے قدیم ہیں۔