نیپال: 22 دسمبر، ہماری آواز
میرے عزیزتر بزرگ عالم دین،اور نیپال کے صف اول کے مذہبی رہنما،شیر نیپال حضرت علامہ صوفی صدیق صاحب کی اہلیہ محترمہ کا آج ان کے گاؤں کھرہوریا میں وصال پرملال ہو گیا۔ان کی نماز جنازہ بھی انھیں کے آبائی قبرستان میں ادا کی گئی۔نماز جنازہ میں سیکڑوں کی تعداد میں عوام اہل سنت اور علما ومشائخ اور ائمہ مساجدنے شرکت کی،موصوفہ کی عمر تقریبا اسی سال تھی،مرحومہ صوم وصلاۃ کی پابند تھیں۔اللہ تعالی نے انھیں چارفرزند اور چاربیٹیا ں عطافرمائی۔بڑے صاحب مولانا اعجاز احمد مرحوم ہو چکے ہیں۔موصوفہ کے انتقال سے مجھے دلی تکلیف پہنچی ہے،میں بحیثیت آل انڈیا علما ومشائخ بور ڈکے قومی صدر اپنے رنج وغما اظہار کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالی موصوففہ کوکروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے،اور ان کے پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔آمین
حضرت علامہ صوفی صدیق صاحب نیپال کے مقتدر عالم د ین ہیں،ان کے تلامذہ کی ایک طویل فہرست ہے۔آپ کے علمی فیضان سے ہندونیپال یکساں مستفید ہوا ہے،اسی لیے مجھے ان سے بڑا تعلق خاطر ہے،ابھی حال ہی میں بینی پور کے جلسے میں ان سے ملاقات ہوئی،اور اس موقع سے انھیں ورلڈ صوفی فورم نیپال برانچ کاکا سرپرست اعلیٰ بھی مقررر کیاہوں۔اوراس سے قبل بھی ان سے مئی مقامات پر ملاقات ہوچکی ہے،وہ واعز خلفا میں سے ہیں۔اس لیے ان سے دلی ہمدردی ہے۔میں ان سے تعزیت کرنا اخلاقی ذمہ داری سمجھتا ہوں۔مولانائے کریم صوفی صاحب کوصبر جمیل عطا فرمائے۔آمین
من جانب
سید محمد اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی