سدھارتھ نگر سیاسی گلیاروں سے

علماء دانشوران نےرکن پارلیمنٹ کے متنازعہ بیان کی مذمت کی

برج بھوشن سرن سنگھ کی تقریر پر دینی، سماجی شخصیات نے مذمتی بیان دے کر سخت برہمی کا اظہار کیا

پریس ریلیز/ سدھارتھ نگر (ہماری آواز)

2014/ سے پہلے جب سماج وادی پارٹی کا جلسہ ہوتا تھا تو جب تک ان کے اسٹیج پر کوئی مولانا نہ ہو تب تک جلسے کی شروعات نہیں ہوتی تھی، مگر آج وزیراعظم نریندرمودی کی بدولت مولانا بے روزگار ہوگئے ہیں۔کوئی بھی سیاسی پارٹی اسٹیج پر جگہ دینے کو تیار نہیں ہے۔ مذکورہ باتیں دور اقتدار پارٹی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سرن سنگھ نے بلرامپور میں تقریر کے دوران کہی، جس کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مذہبی، سیاسی، اور سماجی رہنماؤں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور اس متنازعہ تقریر کی ہر طرف سے مذمت ہو رہی ہے۔
مذمتی بیان میں رضااکیڈمی ضلع گونڈہ کے صدر حضرت مفتی اسرار احمد فیضی واحدی نے کہا کہ جس طرح وزیراعظم مودی کے عوامی جلسے میں گونڈہ کے رکن پارلیمنٹ نے مسلمانوں اور علماء کرام کے خلاف اپنی تعصب پرست ذہنیت کا ثبوت پیش کیا ہے وہ نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ نہایت شرمناک نیز مذہبی منافرت پھیلانے والا ہے،
پاسبان وطن فاؤنڈیشن آف انڈیا کے صدر حضرت علامہ اعظم حشمتی صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک طرف حکومت کے لوگ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کی بات کرتے ہیں اور ان کے لیڈران آئے دن اپنی زہریلی بیانات اور تعصب پر مبنی تقاریر کے ذریعے مسلمانوں اور علماء کرام کی خلاف اپنی نفرتوں کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں، اور ملک میں مذہبی منافرت پھیلانے سے باز نہیں آتے، اور ان جیسے لیڈران آر ایس ایس پرست معزز علماء کرام اور مسلمانوں کے وقار کو مجروح کرنے پر آمادہ رہتے ہیں،
رضا اکیڈمی ضلع گونڈہ کے جنرل سکریٹری حضرت علامہ عبدالرشید مصباحی صاحب نے کہا کہ برج بھوشن سرن سنگھ نے جس طرح علماء کرام اور مسلمانوں کے خلاف اپنی تعصبانہ ذہن کا ثبوت دیا ہے اور اشتعال انگیزی کی ہے
وہ بہت شرمناک ہے میں متنازعہ تقریر کی پرزور مذمت کرتا ہوں ۔نیزنائب صدر پاسبان وطن فاؤنڈیشن آف انڈیا حضرت علامہ جمال اختر صدف گونڈوی نے کہا کہ بھاجپا لیڈران اپنی نفرت انگیز اور متنازعہ بیانات کے لئے مشہور و معروف ہیں۔وہ ملک میں امن وامان قائم نہیں رکھنا چاہتے ہیں، اسی لئے آئے دن ان کے لیڈران مسلم مخالف، علماء مخالف بیان دے کر اپنا اُلو سیدھا کرنے کو کوشش کرتے رہتے ہیں، ایسے لوگ حقیقت میں پاکستان پرست لیڈر ہیں ان سے عوام کو دور رہنا چاہئے ۔ ایسے لیڈران یاد رکھیں کہ علماء کرام کو عزت و وقار اللہ تعالیٰ نے عطا کی ہے۔اور پہلے کے بنسبت اب زیادہ علماء کرام سیاسی اسٹیج اور جلسوں میں نظر آتے ہیں۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے