علی گڑھ

یوم وصال اللہ والوں کے لیے یوم فرحت ومسرت ہے۔مولانا مقبو ل احمد سالک مصباحی

علی گڑھ: ۳/دسمبر، ہماری آواز
حضرت بابا ایم ایس گوالیری چشتی قادری نقش بندی،سہروردی شطاری علیہ الرحمہ کا سالانہ عرس پاک شرعی آداب کے ساتھ منایا گیا۔نعت وتقاریر کے ساتھ مظاہرہ حسن قرات کا بھی اہتمام،علی گڑھ کے نامور قراکی شرکت
سیف العارفین،سلطان الواعظین سیدناحضرت بابا ایم ایس گوالیری چشتی قادری نقش بندی،سہروردی شطاری علیہ الرحمہ علی گڑھی کے سالانہ عرس پاک میں معروف عالم دین اورمشہور اسلامی اسکالر حضرت مولانا مقبو ل احمد سالک مصباحی بانی ومہتمم جامعہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی نئی دہلی نیعرس کی فضیلت واہمیت پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم وصال اللہ والوں کے لیے یوم فرحت ومسرت ہے،اولیا ء اللہ موت سے کبھی نہیں ڈرتے اور نہ ا س کی سختیوں سے خوف زدہ ہوتے ہیں بلکہ وہ پوری زندگی اس کاسامنا کرنے کے لیے اعمال صالحہ کے ذریعے تیاریاوں کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قرآن عظیم میں اللہ تعالی نہ اپنے دوستوں (اولیا ء اللہ)کو بشارت دی ہے کہ ان کوکسی طرح کاکوئی خوف یا غم ہر گز لاحق نہیں ہوسکتا کیونکہ قتیل محبت الٰہی ہوتے ہیں،ان کو اللہ کی محبت اور خشیت میں فنائیت کا مقام حاصل ہوتا ہے،اللہ والے موت سے بے پناہ محبت کرتے ہیں کیونکہ موت کے پل سے گزر کر ہی وہ دریدار الٰہی سے مشرف ہو نے کا اعزاز حاصل کرتے ہیں۔
مولانا مختار اشرف اشرفی سنبھلی نے کہا کہ اللہ والوں کادروازہ ہروقت اور ہر جگہ ہر مذہب ومسلک اور ہر ذات برادری کے لیے کھلا رہتا ہے،ان کی بارگاہ کسی طرح کے امتیاز سے پاک ہوتی ہے،بابا ایم ایس قادری کے فیض یافتہ اور عرس کی تقریبات کے روح رواں جناب سید شاداب احمد رضوی اشرفی ممبر حج کمیٹی نے کہاآج دیش کو امن اور شانتی کی ضرورت ہے،اور بزرگان دین کی بارگا ہ کا سب سے اہم پیغام امن اور بھائی چارہ ہے،انھوں نے ہمیشہ لوگوں کو محبت اور یک جہتی کا پیغام دیا ہے،خانقاہ کے سجادہ نشین جناب حافظ حیدر علیقادری سہروردی،شطاری،نقش بندی نے کہا کہ بابا ایم ایس قاری کی زندگی آئینہ کی طرح کھلی ہوئی ہے،ان کے بھید بھاؤکا سوال ہی نہیں پید اہوتا،ان کی حیات میں ان وصال کے بعد بھی ان کی بارگاہ میں اپنوں سے زیادہ اغیار اپنی حاجتیں اور ضرورتیں لے کر کے آتے ہیں،اور ذہنی سکون حاصل کرتے ہیں۔ انھوں نے تما م علما ومشائخ خصوصا مظاہرہ حسن قرات میں حصہ لینے والے حفاظ وقراخصوصا قاری شاغل صاحب علی گڑھی کا شکریہ ادا کیا،جن کی شرکت سے پروگرام میں رونق آگئی۔
تلاوت قرآن کریم کے بعد مداح خیر الانام عبد الودود قطبی متعلم جامعہ خواجہ قطب الدین بختیا ر کای نئی دہلی اور مشہور یو ٹبر مختار اشرف اشرفی سنبھلی نے بارگا ہ رسالت مآب میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔پروگرام کی صدارت حافظ حید رعلی قادری،شطاری،نقش بندی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بابا ایم ایس قادری گوالیری صاحب علیہ الرحمہ نے فرمائی جب کہ سرپرستی کے فرائض استاذ القراحضرت قاری شاغل صاحب خطیب جامع مسجد اور قاضی شہر علی گڑھ انجام دیے۔مولانا مختار اشرف سنبھلی کی جاندار نقابت نے پروگرام میں نئی روح پھونک دی۔عرس کی تقاریب اپنے مقررہ نظام الاوقات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کے دن جاری رہیں جس میں محفل سماع کا خصوصی انعقاد ہوا،اوربابا کے مزار پر عقیدت مندوں نے چادر پیش کی۔تمام حاضرین کی لنگر شطاری سے بھر پور طریقے سے ضیافت کی گئی۔حضرت بابا حیدر علی شطاری نے ملک میں امن وامان اور دفع بلیات کے لیے دعا مانگی۔
پروگرام کے انتظام وانصرام میں خلیفہ بابا صاحب شاہ عبد القیوم صابری چشتی سہارن پوری،حافظ شہزاد،نور عباسی عرف پارسد،مشتاق نیتا جی،فرحان انصاری،اسامہ جاوید،محمد طیب قریشی،محمد عامر عرف جگنو آگرہ،ایس کے اگروال صاحب،ڈاکٹر کمل جیت شرما حصار،ڈاکٹر محکم سینگھ چوہان،ڈاکٹر تیز دوت بھرت دوج،پنیت کمار ورما،ہری اوم شرما،پردیش اپادیچھ اکھل بھارتیہ جن کلیان کاری پریشد اتر پر دیش،زاہد کریم،مجلے صوفی جی،منا بھائی ڈیلر،بھیا امین جی،فرزان انصاری،عدنا ن عاقل وغیرہ نے پر طرح سے دامے درمے قدمے سخنے حصہ لیا۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے