ناموس رسالت مآب ﷺ کی حفاظت ہر مسلمان پر فرض ہے۔ظفرالدین رضوی
اترولہ, 27 نومبر بروز سنیچر 2021/ کو سر زمین دارالعلوم حشمت العلوم گائیڈیہہ، چمرو پور،ضلع بلرامپور میں رضااکیڈمی بھانڈوپ ملنڈ ممبئی کے صدر محافظ ناموس رسالت حضرت علامہ محمد ظفرالدین رضوی صاحب قبلہ کی صدارت اور خلیفہ حضور طاہر ملت علامہ مفتی محمد اسرار احمد فیضی واحدی صاحب پرنسپل دارالعلوم حشمت العلوم گائیڈیہہ کی قیادت میں علماء کرام، ائمہ کرام کی نشست منعقد ہوئی۔جس میں مشہور قلم کار مجلہ جام میر کے چیف ایڈیٹر حضرت مولانا محمد قمرانجم فیضی صاحب قبلہ موجود رہے، ان کے علاوہ کثیر تعداد میں علماء، ادباء،حفاظ، قراء، اور علاقے کے ائمہ کرام تشریف لائے تھے، مولانا محمد ظفرالدین رضوی صاحب نے اس موقع پر کہا کہ ہم جو تحفظِ ناموسِ رسالت بل پاس کرنے کی بات کر رہے ہیں وہ بہت ہی جائز اور مناسب ہے اور یہ قانون بنانا ہندوستان کے امن وامان کے لئے بہت عمدہ قدم ہے لہذا حکومت ہندوستان سے مطالبہ کیا جارہاہے کہ گورنمنٹ آف انڈیا تحفظِ ناموسِ رسالت قانون جلد بنائے، اس مسلے پر ہم دیش کا امن وسکون برقرار رہے تو مذہبی جذبات کو بھڑکانے والے دیش دروہیوں پر لگام لگانا ہی پڑے گا اور اس کا واحد راستہ ہے کہ حکومت تحفظ ناموسِ رسالت قانون بنائے ۔حضرت علامہ مولانا مفتی محمد اسرار احمد فیضی واحدی صاحب قبلہ صدر رضا اکیڈمی ضلع گونڈہ نے کہا کہ ہم آپ کو باور رہے کہ بھارت میں 35,40 کروڑ مسلمان رہتے ہیں اور وہ سیاسی نیتاؤں سے سوال کررہے ہیں کیا مسلمان تم کو اسی لئے ووٹ کرے کہ ہمارے مذہبی رہنماؤں کی شان میں گستاخی ہو اور تم چپ رہو یاد رکھو مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے مگر شان رسالت میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتا حکومتیں فورا اس پر غور کریں، مولانامحمدقمرانجم فیضی صاحب نے کہا کہ کسی کو کسی مذہبی رہنماء کی توہین کرنے پر تعزیرات ہند کے ٹھوس قانون کے ذریعے اسے عمر قید یا پھانسی کی سزا تجویز کی جائے تاکہ ملک میں بھائی چارہ برقرار رہے، اس لئے اس کا مستقل حل ,,قانون تحفظِ ناموسِ رسالت ,, ہے ہم بھارت کی حکومت کو لگاتار مکتوب روانہ کرچکا ہوں اور آج بھی کررہاہوں کہ ,پیغمبر، محمّد صلى الله تعالی علیہ وسلم بل, کو جتنا جلدی ہو نافذ کیا جائے، اس موقع پر حضرت علامہ مولاناطیب علی مشاہدی صاحب ، مولانا محمد وارث نوری، حافظ امیر حمزہ، جناب راج محمد وغیرہ موجود رہے۔