تمام مسلمانوں اور انصاف پسند ہندوستانیوں کو اس بارے میں سوچنا ہوگا
ہم تریپورہ حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ فورا وفد کو رہا کرائے اور مجرمین کو سخت سزا دے: عقیل احمد فیضی
گزشتہ دنوں وشو ہندو پریشد، بجرنگ دل اور دوسرے دہشت گرد لوگوں نے تریپورہ میں ایک ریلی نکال کر مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرہ لگائے ، مسلمانوں کے گھروں ، دکانوں کو آگ لگا دیا ، مسلم عورتوں کی عزت لوٹنے کی کوشش کی جب اس سے بھی جی نہیں بھرا تو ان سفاک ظالموں نے مساجد کو جلانا شروع کر دیا اور کھلے عام تمام مسلمانوں کی جان ، پیغمبر اعظم ﷺ کی شان میں گستاخیاں کیں ، جب یہ خبریں سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ سے لوگوں تک پہنچیں تو ظاہر ہے لوگوں کو اس پر غصہ آیا اور انھوں نے اس پر اعتراض کیا اور حکومت سے مجرمین کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ، اس کے جواب میں تریپورہ پولیس نے یہ کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے یہ خبریں غلط ہیں ، کسی مسجد کو نہیں جلایا گیا وغیرہ ۔
اسی لئے معاملہ کی تحقیق اور زمینی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے کئی لوگ تریپورہ گئے انہیں میں تحریک فروغ اسلام سے 4 لوگوں کا ایک وفد بانی تحریک حضرت قمر غنی عثمانی صاحب کی قیادت میں تریپورہ فساد زدہ علاقوں میں پہنچا 3 نومبر کو شام میں پانی ساگر کی پولیس نے یہ کہہ کر کی آپ کی سیکیورٹی کو خطرہ ہے پورے وفد کو ڈیٹین کر لیا جب یہ وفد پولیس اسٹیشن پہنچا تو ان پر جھوٹے الزامات لگا کر پولیس نے گرفتار کر لیا
یہ کس قدر تشویشناک ہے کہ ایک وفد کو صرف اس لئے گرفتار کر لیا جاتا ہے کہ وہ متاثرین کا خیر خواہ ہے نا صرف گرفتار بلکہ ان پر سنگین دفعات لگا کر مقدمہ چلایا جاتا ہے یہ بول کر کہ یہ لوگ دو قوموں کے درمیان نفرت کو بڑھاوا دے رہے ہیں جبکہ یہی پولیس اس وقت خاموش تماشائی بنی رہتی ہے جب سر عام اشتعال انگیز نعرہ لگایا جاتا ہے یہ حد سے زیادہ زیادتی ہے ہم تریپورہ اور مرکزی حکوموت سے التماس کرتے ہیں کہ وفد کو جلد از جلد با عزت رہا کیا جائے اور جو حکومتی کارندے اس میں ملوث ان سب سمیت مجرمین کو سخت سزا دی جائے۔
عقیل احمد فیضی
خادم تحریک فروغ اسلام 9473962637